یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے، بہت ہوگیا: مریم

یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے، بہت ہوگیا: مریم

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

مریم کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھاکہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی، بدتمیزی اور گالیوں کے دباؤ میں آ کر بار بار ایک ہی بینچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتےہیں اور اپنے ہی دیے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں

انہوں نے کہا کہ سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے، بہت ہو گیا۔

مریم کا کہنا تھاکہ موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا۔

ان کا کہنا تھاکہ آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہنچے جسے کل پہنچا تھا اور یہ سب نہ منظورہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا معاملہ سپریم کورٹ چلا گیا ہے اور اعلیٰ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد حمزہ شہباز کو عبوری وزیراعلیٰ بنا دیا ہے۔

اس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کررہا ہے جس میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔