لاہور: پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور پیپلز پارٹی کے وفد کے درمیان پاور شیئرنگ کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پیپلزپارٹی پنجاب کے آئینی عہدوں سے دستبردارہوگئی ہے اور اس نے گورنر کا عہدہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے پنجاب میں تین وزارتیں، 2 سے زائد معاون خصوصی اور قائمہ کمیٹی کی چیئرمین شپ بھی مانگی ہے۔
اس کے علاوہ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں دو پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے بھی مانگے ہیں۔
ذرائع کاکہنا ہےکہ دونوں جماعتوں کے قائدین نے مل کر چلنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ذرائع کےمطابق پیپلزپارٹی کے حسن مرتضیٰ کو سینئر وزیر بنائے جانے کا امکان ہے جب کہ شازیہ عابد، غضنفرعباس لنگا، رئیس نبیل کوپارلیمانی سیکریٹری اورچیئرمین پارلیمانی پارٹی بنائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پیپلزپارٹی پنجاب کےشہزاد سعید چیمہ کو معاون خصوصی بنائے جانے کا امکان ہے۔