پنجاب میں ضمنی انتخابات سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو نوٹس بھیج دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیےکے مطابق پنجاب میں 100 یونٹ فری بجلی کے سبسڈی ریلیف پیکج پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو نوٹس بھیجا ہے۔
اعلامیےکے مطابق ضمنی انتخابات سے قبل سبسڈی ریلیف پیکج کے اعلان پر حمزہ شہباز شریف کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو7 جولائی کو طلب کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ پنجاب کے20 حلقوں میں انتخابات کےشیڈول کا اعلان 25 مئی کو کیا گیا تھا، منتخب نمائندہ یا سرکاری اور حکومتی عہدیدار الیکشن شیڈول کے بعد ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کرسکتا، نوٹس وزیر اعلیٰ پنجاب کے ” روشن گھرانہ پروگرام ” کے تحت بجلی صارفین کے لیے 100 یونٹ سبسڈی ریلیف پیکج پردیا ہے۔
خیال رہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے گزشتہ روز صوبے میں 100 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو مفت بجلی دینےکا اعلان کیا تھا۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ جب بجلی کا بل آتا ہے تو قیامت ڈھاتا ہے، پچھلے6 ماہ میں جنہوں نے 100 یونٹ بجلی استعمال کی ہے، پنجاب حکومت انہیں مفت بجلی فراہم کرے گی، 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے بل کا خرچہ اگست سے پنجاب حکومت اٹھا ئےگی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے پنجاب حکومت کی جانب سے 100 یونٹ مفت بجلی کے اعلان پر سپریم کورٹ کو خط بھی لکھا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر مرکزی نائب صدر فواد چوہدری کی جانب سے سپریم کورٹ کو لکھےگئے خط میں کہا گیا ہےکہ پنجاب کو بحران سے نکالنے کے لیے وزیراعلیٰ کا فارمولا سیاسی فوائدکے لیے ہے، یہ فیصلہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے انہیں حکم دیا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 22 جولائی تک صرف ضابطے کے اختیارات استعمال کریں گے۔