پاکستان میں کب اور کون نگراں وزیر اعظم رہا؟ جانیے

پاکستان میں کب اور کون نگراں وزیر اعظم رہا؟ جانیے

پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان میں مختصر مدت کیلئے نگراں وزیراعظم کا تقرر کیا جائے گا بلکہ اس سے قبل بھی اس عہدے پر رہتے ہوئے مجموعی طور پر سات شخصیات نے اپنے فرائض انجام دیے۔

پاکستان کا سب سے پہلا آئین 1956میں بنا اس کے بعد سال 1962 میں بنا پھر پاکستان کا متفقہ آئین 1973 میں بنایا گیا لیکن اس وقت تک ملک میں نگراں حکومتوں سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں تھا۔

تاہم 1977میں پہلی بار نگراں حکومت کے حوالے سے بات کی گئی لیکن کوئی قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی پھر جب الیکشن ہوئے تو پیپلز پارٹی نے اکثریت سے کامیابی حاصل کی جس پر کہا گیا کہ انتخابات نگراں حکومت کی سرپرستی میں ہونے چاہیئں لیکن پھر ضیاءالحق کا مارشل لاء لگ گیا۔

اس کے بعد سال 1988 میں غیر جماعتی انتخابات ہوئے پھر جب 1988 میں محمد خان جونیجو کی حکومت کو ختم کیا گیا تو اس کے بعد چیف ماشل لاء ایڈمنسٹریٹر ضیاء الحق نے صوبوں میں گونرز کے ماتحت نگراں حکومتیں قائم کیں لیکن اس میں کسی کو نگراں وزیر اعظم نہیں بنایا گیا تھا۔

جتوئی

غلام مصطفیٰ جتوئی

اس کے بعد چیف ماشل لاء ایڈمنسٹریٹر ضیاء الحق نے پہلی بار صدر کے خصوصی اختیارات کی شق 58ٹوبی کو استعمال کرتے ہوئے 1990 میں پہلا نگراں وزیر اعظم غلام مصطفیٰ جتوئی کو بنایا۔

 غلام مصطفی جتوئی نے 6 اگست 1990ء سے لے کر 6 نومبر 1990ء تک نگران حکومت کی سربراہی کی اور ان کی زیرِ نگرانی 1990ء میں پاکستان کے 5ویں عام انتخابات کا انعقاد ہوا، انتخابات کے بعد میاں نواز شریف پاکستان کے وزیرِاعظم بنے۔

میر بلخ شیر مزاری

اس کے بعد میر بلخ شیر مزاری 18 اپریل 1993ء سے 26 مئی 1993ء تک ملک کے دوسرے نگران وزیرِاعظم رہے۔ ملک کے تیسرے نگران وزیرِاعظم معین قریشی تھے جنہوں نے 18 جولائی 1993ء سے 19 اکتوبر 1993ء تک یہ ذمہ داریاں سرانجام دیں۔ انہی کی زیرِ نگرانی 1993ء میں پاکستان کے چھٹے عام انتخابات منعقد کیے گئے جس کے بعد بے نظیر بھٹو دوسری مرتبہ پاکستان کی وزیرِاعظم منتخب ہوئیں۔

ملک معراج خالد

ملک معراج خالد پاکستان کے چوتھے نگران وزیراعظم تھے انہوں نے اپنی ذمہ داریاں 5 نومبر 1996ء سے 17 فروری 1997ء تک انجام دیں۔ ان ہی کی سربراہی میں 1997ء میں ملک کے 7ویں عام انتخابات منعقد ہوئے اور نواز شریف دوسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔

اس کے بعد 1999میں جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھال لیا اور 2007 میں حکومت کے خاتمے کے بعد محمد میاں سومرو کو نگراں وزیر اعظم کا عہدہ دیا گیا۔

سومرو

محمد میاں سومرو

محمد میاں سومرو نے 16 نومبر 2007ء سے 25 مارچ 2008ء تک ملک کے 5ویں نگران وزیراعظم کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ ان کی زیرِ نگرانی 2008ء میں ملک کے 9ویں عام انتخابات کا انعقاد ہوا اور پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی ملک کے وزیرِاعظم منتخب ہوئے۔

بعد ازاں پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے مل کر آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی اور طے یہ پایا کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے بعد نگراں وزیر اعظم کیلئے نام پیش کیا جائے گا اور یہی طریقہ صوبائی سطح پر پر بھی لاگو ہوگا۔

جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو

پاکستان کے چھٹے نگران وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو کا انتخاب اسی طریقہ کار کے تحت کیا گیا وہ 25 مارچ 2013ء سے 5 جون 2013ء تک نگران وزیر اعظم رہے۔ ان کے زیرِ نگرانی 2013ء میں پاکستان کے 10ویں عام انتخابات منعقد کیے گئے جن کے نتیجے میں میاں نواز شریف تیسری مرتبہ ملک کے وزیرِاعظم منتخب ہوئے۔

جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک

پاکستان کے اس وقت تک آخری نگراں وزیر اعظم سابق چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر الملک تھے جو پاکستان کے 7ویں نگراں وزیراعظم بنے، ان کی زیرنگرانی 25 جولائی 2018ء کو ملک میں 11ویں عام انتخابات منعقد ہوئے اور عمران خان نے پہلی مرتبہ وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالی۔

یاد رہے کہ سال 2006 میں نواز شریف اور بے نظیر بھٹو شہید نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے جس کی شق نمبر 31 میں لکھا ہے کہ نگراں حکومت غیر جانبدار ہو جو کہ آزاد منصفانہ اور شفاف انتخابات کروائے اور نگراں حکومتوں کے قریبی رفقاء الیکشن میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔