سپریم کورٹ رولز کو ایکٹ آف پارلیمنٹ سے مقدم کہنا غیرآئینی ہے، اتحادی سینیٹرز

سپریم کورٹ رولز کو ایکٹ آف پارلیمنٹ سے مقدم کہنا غیرآئینی ہے، اتحادی سینیٹرز

سینیٹ میں اکثریتی اتحاد کے پارلیمانی رہنماؤں  نے مشترکہ بیان میں سپریم کورٹ کے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

اکثریتی اتحاد کے سینیٹراسحاق ڈار، یوسف رضا گیلانی، اعظم نذیرتارڑ، مولانا غفورحیدری،  سینیٹر منظورکاکڑ، طاہربزنجو، شفیق ترین، حاجی ہدایت اللہ اور محمد قاسم  نے مشترکہ بیان جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ رولز کو ایکٹ آف پارلیمنٹ سے مقدم کہنا غیرآئینی اور افسوسناک ہے۔

اتحادی سینیٹرز کا کہنا تھاکہ عدالت کوپارلیمان کے اختیارات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے، قانون سازی صرف اور صرف پارلیمان کا اختیار ہے، قومی اسمبلی کی تحلیل کے ایک دن بعد کئی ہفتوں سے محفوظ فیصلہ سنانا حیران کن ہے۔

اتحادی سینیٹرز نے کہا کہ ہماری رائے میں ایسے فیصلے پارلیمان کی آزادی اور خودمختاری کو متاثرکرتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے دو روز بعد سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا۔