اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے کہ “سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا تھا”۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کی بندش پر کہا کہ پیمرز کو اس کی وضاحت دینی چاہیے، انہوں نے الیکشن کے انعقاد پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ کل اسلام آباد پولیس ٹیم وارنٹ لے کر زمان پارک گئی تھی، سنا ہے عمران خان دیوار پھلانگ کر باہر نکل گیا، ڈرامے کرنا ان کا وتیرہ بن گیا ہے، پولیس نے گرفتار کرنا تھا تو اس طرح سے جانا مناسب اسٹریٹجی نہیں تھی۔ اس کو جس دن گرفتار کرنا ہوا ہم کرلیں گے، ویسے بھی اب وہ دن زیادہ دور نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ رات اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اس کا جواب پیمرا کو دینا چاہیے، میں اس بات سے متفق ہوں کہ پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہیے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ پیمرا کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ سے اپنی ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کرائے، صرف اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اس پر پیمرا کو لازمی وضاحت جاری کرنی چاہیے، قانون کی خلاف ورزی اگر سب نے کی تو پھر صرف اے آر وائی کیخلاف کارروائی کیوں کی گئی؟
ملک میں انتخابات کے انعقاد سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کی رائے پر اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بھی ہونے جارہا ہے، الیکشن ملتوی کرانے سے متعلق مولانا فضل الرحمان کی رائے قابل قدر ہے کیونکہ دہشت گردی کی جو صورتحال درپیش ہے اس میں الیکشن مہم چلانا تو بہت مشکل ہوجائے گا تاہم الیکشن کا فیصلہ حکومت نے نہیں الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آج بولان میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں 9 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے، پولیس کی گاڑی سبی میلے کی سیکیورٹی سے واپس آرہی تھی، واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے، ہمارے جوان دہشت گردی کے خلاف اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، دہشت گردی کی موجودہ لہر کو جلد سے جلد قابو اور ختم کیا جائے گا۔