کراچی کا سمندر آگے بڑھنے لگا، کیا شہر کو خطرہ ہے؟

کراچی کا سمندر آگے بڑھنے لگا، کیا شہر کو خطرہ ہے؟

حالیہ مون سون بارشوں کے دوران بحیرہ عرب کی لہریں بھی بے قابو ہوگئیں اور اپنی حدوں سے آگے نکل آئیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر بحیرہ عرب اپنی وسعت بڑھا رہا ہے جس کے نتیجے میں کراچی اور سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں کی زمین سمندر برد ہورہی ہے۔

میں انوائرنمنٹل سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر عامر عالمگیر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی کا سمندر سالانہ بنیادوں پر 1.1 ملی میٹر آگے بڑھ رہا ہے اور زمین کو نگل رہا ہے۔

ڈاکٹر عامر کا کہنا تھا کہ یہ بڑھتے ہوئے درجہ اور کلائمٹ چینج کا نتیجہ ہے جس سے سمندروں کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر کا یہ پھیلاؤ کراچی اور سندھ کے دیگر ساحلی علاقوں کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر عامر نے بتایا کہ پاکستان عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا بہت معمولی سا حصہ دار ہے، لیکن اس کے بدترین اثرات سہنے والوں میں 10 پہلے ممالک میں شامل ہے، اگر جامع منصوبہ بندی نہ کی گئی تو یہ پہلے 5 متاثر ترین ممالک میں بھی شامل ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر عامر کے مطابق گزشتہ 25 سال میں پاکستان کلائمٹ چینج کے ہٹ زون میں آچکا ہے اور اب اس کے اثرات بری طرح ظاہر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس ملک میں معمول سے 60 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور آئندہ بھی بارشوں کا غیر معمولی پیٹرن برقرار رہے گا، یہ بھی دیکھنے میں آسکتا ہے کہ کچھ سال بارشیں بالکل نہ ہوں اور ہمیں خشک سالی کا سامنا ہو۔

ڈاکٹر عامر نے زور دیا کہ کلائمٹ چینج کو روکا نہیں جاسکتا تاہم اس سے مطابقت کرنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ اس کے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔