الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے کا باضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق پنجاب میں الیکشن 8 اکتوبر کو ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق آئی جی پنجاب نے امن وامان کی خراب صورت حال سےآگاہ کیا، انہوں نے دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیا اور کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل ہونے میں 5 ماہ لگیں گے، پنجاب میں 3 لاکھ 86 ہزار 623 اہلکاروں کی کمی ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ صرف فوج اور رینجرز کی تعیناتی سے ہی یہ کمی پوری ہوسکتی ہے، وزارت داخلہ نے کہاکہ سول، آرمڈفورسزاسٹیٹک ڈیوٹی کیلئے دستیاب نہیں ہوں گی، وزارت داخلہ کے مطابق فوج سرحدوں، اندرونی سکیورٹی، اہم تنصیبات کے تحفظ، غیرملکیوں کی سکیورٹی پرمامورہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا کہ سیاسی رہنما دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پرہیں، سیاسی رہنماؤں کو الیکشن مہم میں نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کے مطابق ملک میں مالی معاشی بحران ہے،آئی ایم ایف کی شرائط ہیں، حکومت کے لیے کے پی، پنجاب اسمبلی انتخابات کے لیے فنڈ جاری کرنا مشکل ہوگا، حکومت کے لیے قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان کے انتخابات کیلئے فنڈ جاری کرنا مشکل ہوگا، خراب معاشی صورت حال کے باعث فنڈ فراہمی مشکل ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کا الیکشن شیڈول واپس لے لیا اور صدر مملکت کو فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پنجاب الیکشن کا پس منظر
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دی تھیں جس کے بعد دونوں صوبوں میں نگران حکومتیں بھی قائم ہوئیں، دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ نے دونوں صوبوں میں انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو پنجاب میں الیکشن انتخابات کیلئے 30 اپریل سے 7 مئی تک کی تاریخیں تجویز کی تھیں۔
تاہم صدر مملکت نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کیلئے 30 اپریل مقرر کی تھی۔ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے صوبے میں ضمنی انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ دے رکھی ہے۔