انوار الحق کاکڑ نے بطور نگران وزیراعظم پاکستان عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی انوار الحق کاکڑ سے بطور نگران وزیراعظم عہدے کا حلف لیا، تقریب میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ اسپیکر راجہ پرویزاشرف، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، گورنر سندھ کامران ٹیسوری،نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم بھی شریک ہوئے۔
انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کے آٹھویں نگران وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔
سبکدوش وزیراعظم شہباز شریف ایوان صدر سے روانہ ہوگئے، روانگی سے پہلے سبکدوش وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
شہبازشریف کو بطور وزیراعظم ڈی نوٹیفائی بھی کردیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد شہباز شریف وزیراعظم نہیں رہے۔
کابینہ ڈویژن نےانوارالحق کاکڑ کے بطور نگران وزیراعظم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت کی منظوری کے بعد انوار الحق کاکڑ نگران وزیراعظم بن گئے ہیں۔
خیال رہےکہ دو روز قبل وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے نگران وزیراعظم کے لیے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام کی منظوری دی تھی جس کے بعد صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھی سمری پر دستخط کر دیے تھے۔
انوار الحق کاکڑ نے بطور نگران وزیراعظم غیر جانبدار رہنے کے لیے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ بھی دے دیا ہے جو چیئرمین سینیٹ نے منظور بھی کر لیا ہے۔
نگران وزیراعظم کی زندگی پر ایک نظر
انوارالحق کاکڑ 1971 میں بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں پید اہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سن فرانسز ہائی اسکول کوئٹہ سے حاصل کی جس کے بعد انہوں نے کیڈٹ کالج کوہاٹ میں داخلہ لیا لیکن والد کے انتقال پر واپس کوئٹہ آگئے۔
انوار الحق کاکڑ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن گئے، انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے سیاسیات اور سوشیالوجی میں ماسٹرز بھی کیا۔
انوارالحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کے ٹکٹ پرکوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا لیکن کامیاب ہو سکے، پھر وہ 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے اور جب بلوچستان عوامی پارٹی بنی تو ان کے بانی رہنماؤں میں شامل رہے۔
انوار الحق کاکڑ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چئیرمین بھی رہے تاہم انہوں نے نگران وزیراعظم کی تقرری کے بعد سینیٹ کی نشست اور پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا