اسلام آباد: وفاقی حکومت نے توانائی بچانے کیلیے دکانیں اور کمرشل ایریا رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ساتھ ہی ایل ای ڈی بلب کے فروغ کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
میڈیا کو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کی بریفنگ دیتے ہوئے احسن اقبال نے بتایا کہ نئے ترقیاتی بجٹ کیلیے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے، معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سے زیادہ حکومت کی ضرورت ہے، بجٹ بنانا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، ترقیاتی بجٹ اگست میں استعمال کریں گے۔
احسن اقبال نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اقتصادی کونسل اجلاس کی صدارت کی، پنجاب، سندھ اور خیبرپختوانخوا کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوئے، اجلاس میں بلوچستان کے سیکریٹری منصوبہ بندی شریک ہوئے۔
’اجلاس میں 5 ای فریم ورک تیار کیا ہے۔ گزشتہ 4 سال میں کوئی منصوبہ بندی اور کوئی پلاننگ نہیں کی گئی۔ پی ٹی آئی کے دور میں منصوبہ بندی ڈے ٹو ڈے چلائی گئی۔ فائیوای فریم ورک میں سب سے پہلی ترجیح ایکسپورٹ ہے۔ فائیوای فریم ورک میں ڈیجیٹل پاکستان کی طرف توجہ دیں گے۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے بجٹ میں کمپیوٹنگ کی طرف جائیں گے، نیشنل سینٹر فار کمپیوٹنگ، نیشنل سینٹر فار نینوٹیکنالوجی اور نیشنل سینٹر فار فلڈپروٹیکشن قائم کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف زراعت میں نئے اور جدید گرین 2.0 مشن کا آغاز کر رہے ہیں، جدید زراعت میں ڈرون زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کیلیے تیل پر انحصار کم کرنا ہوگا، توانائی بچانے کیلیے ایل ای ڈی بلب کے فروغ کا فیصلہ کیا گیا ہے، توانائی بچانے کیلیے دکانیں اور کمرشل ایریا رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا، درآمدی تیل پر بجلی کا کوئی نیا منصوبہ نہیں لگائیں گے۔
’پسماندہ ترین اضلاع کیلیے خصوصی پیکج لا رہے ہیں۔ نوجوانوں کیلیے 100 ارب روپے کا پیکج لا رہے ہیں۔ نوجوانوں کو آئی ٹی میں روزگار کے مواقع بڑھا رہے ہیں۔ قومی اقتصادی کونسل نے 2035 کے آؤٹ لک پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ 2035 تک ایک ہزار ارب ڈالر کی معیشت بنانا چاہتے ہیں۔ آئندہ 10 سال ایکسپورٹ بڑھانے کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔ معاشی فیصلوں میں مستقل مزاجی سے کام کرنا ہوگا۔ ترقی کیلیے ہر سال 2 لاکھ اسکول قائم کرنا ہوں گے۔‘
احسن اقبال نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل نے 1150 ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 4 ماہ کا ترقیاتی بجٹ دیا جا رہا ہے، آئندہ سال ابتدائی طور پر 2709 ارب روپے کا ترقیاتی پروگرام منظور کیا گیا، قومی بجٹ 3 ہزار ارب سے تجاوز کر جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دیا ہے، انسداد ذیابطیس اور انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وزیر اعظم پروگرام سے 3 سال میں ملک سے ہیپاٹائٹس کا خاتمہ کریں گے، ارکان اسمبلی کیلیے 90 ارب روپے کی فنڈنگ دے رہے ہیں، وفاق کے بجٹ سے بلوچستان کیلیے 137 ارب کے ترقیاتی کام کریں گے۔
’اسکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانے کیلیے 25 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔ کام کرنے والی خواتین کو 22 ہزار اسکوٹی تقسیم کی جائیں گے۔ اسکوٹی کے ذر یعے خواتین کو کام پر جانے میں آسانی ہوگی۔ آئندہ بجٹ میں مہنگائی 21 فیصد تک محدود کریں گے۔ 60 ارب روپے ہائر ایجوکیشن کا بجٹ رکھا گیا ہے۔‘