وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ امیر ممالک ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ملکوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں، ہمیں وسائل کے ضیاع کے بجائے مؤثر استعمال پر توجہ دینا ہوگی۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک متاثر ہو رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ٹیکس کا نفاذ اچھی تجویز ہے، عالمی کارپوریشنز تعاون کریں تو بھر پور وسائل دستیاب ہوسکتے ہیں، ہمیں وسائل کے ضیاع کے بجائے مؤثر استعمال پر توجہ دینا ہوگی، بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث دنیا کو مزید وسائل درکار ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امیر ملک ماحولیاتی تبدیلی سے متاثروں ملکوں کی مدد کے لیے آگے بڑھیں، پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے جن میں آدھے سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں، ہم پگھلتے ہوئے گلیشیئرز سے ہونے والی تباہی سے بچنے کے لیےکوشاں ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ہمارے ملک کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، نقصانات کو پورا کرنےکا معاملہ کاپ 27 کے بنیادی ایجنڈے کا حصہ بنانا ہوگا تاکہ ان لوگوں کی انسانی ضروریات کو پورا کیا جاسکے جو قرضوں کی وجہ سے عوامی مالی امداد کے بحران میں پھنسے ہوئے ہیں اور پھر بھی انہیں اپنے طور پر موسمیاتی آفات کے لیے فنڈز فراہم کرنے پڑ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو ہماری مشکلات کو سمجھنا چاہیے، دیگر ممالک بھی ایسی موسمیاتی یا قدرتی آفات کا شکار ہو سکتے ہیں، یہ اب یا کبھی نہیں کا معاملہ ہے اور ہمارے لیے واقعی کوئی دوسرا کرہ ارض نہیں ہے۔