کسی بھی انسان کا مزاج، عمومی رویہّ اور اس کے معمولاتِ زندگی سے ہمیں اس کی شخصیت اور ذہنی حالت کو سمجھنے میں خاصی مدد ملتی ہے، لیکن کچھ لوگ ہماری نظر میں اپنی بعض عادات کی وجہ سے ‘مشکوک’ ہوجاتے ہیں۔ یہ دراصل Obsessive-compulsive disorder (اوبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر) کا شکار ہوتے ہیں۔
اکثر انھیں خبطی یا وہمی کہہ کر نظر انداز کردیا جاتا ہے اور ان کا مذاق بھی اڑایا جاتا ہے۔ آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر یا او سی ڈی سے مراد وہ سوچ یا خیالات ہیں جس میں انسان اکثر ڈوبا رہے اور اس کے زیرِ اثر کوئی مخصوص کام انجام دیتا رہے اور یہ دوسروں کی نظر میں نامعقول اور وہم پر مبنی ہو۔ دوسروں کو ان کے اس رویے کی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ عام طور سے یہ عادت مسئلہ نہیں بنتی اور کبھی کبھی یہ نامعقول حرکت یا فضول عادت کسی حوالے سے مددگار بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ مگر، کسی کام کو بار بار کرنے کا یا کسی سوچ کو بار بار دماغ میں لانے سے ایسے فرد کی زندگی تکلیف دہ بھی ہوسکتی ہے۔
مثلاً بار بار کسی چیز کو چیک کرنا یا بار بار ہاتھ دھونا۔
آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر کے اسباب اور عوامل کے ضمن میں ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ یہ جینیاتی مسئلہ بھی ہوسکتا ہے اور حیاتیاتی عوامل بھی اس میں کارفرما ہوتے ہیں۔
سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ او سی ڈی کے اسباب میں نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن کی کمی اور دماغ کے کچھ حصوں کا صحیح سے نشوونما نہ پانا شامل ہے۔
اس طبّی مسئلے میں نفسیاتی عوامل کا مطالعہ کرنے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو گھبراہٹ کا شکار رہتے ہوں یا ہر کام کو احسن طریقے سے انجام دینے کی شدید خواہش رکھتے ہوں مثلاً اپنی چیزوں کو بہت صاف اور ترتیب وار رکھنا، ان میں اس مسئلے سے دوچار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
اگر آپ کو اس بات کا اتفاق ہوا ہے کہ آپ بار بار اپنے گھر یا گاڑی کا دروازہ چیک کرتے ہیں یا کسی وبائی مرض کے خوف سے بار بار اپنے ہاتھ دھوتے ہیں تو یہ ضروری نہیں کہ آپ اس طبی پیچیدگی کا شکار ہوں، لیکن جب آپ دن بھر میں ایک دو گھنٹے تک ایسے ہی خیالات میں ڈوبے رہتے ہیں اور یہ سوچیں آپ کے معمولات پر اثر انداز ہورہی ہوں تو آپ آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر سے متاثرہ شخص ہوسکتے ہیں۔
جنونی سوچ وہ ہوتی ہے جو بار بار ذہن میں آئے اور اس کے نتیجے میں آپ گھبراہٹ اور پریشانی محسوس کریں جیسا کہ بار بار ہاتھ دھونا، چیزوں کو کسی خاص ترتیب سے رکھنا اور بار بار انھیں دیکھ کر اطمینان کرنا کہ آپ نے اپنی مرضی کے مطابق ہی کام انجام دیا تھا۔
آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر کے علاج کے لیے ماہرین ادویات اور نفسیاتی طریقۂ نجات دونوں اختیار کرسکتے ہیں جس میں خیالات پر قابو پانا سکھایا جاسکتا ہے اور خود کو خوف زدہ کر دینے والی اشیاء یا عوامل کا سامنا کرنے کی تربیت دی جاسکتی ہے۔
اگر آپ کو ڈر رہتا ہے کہ دوسروں سے کوئی بیماری لگ جائے گی تو ماہر معالج ادویہ کے ساتھ نفسیاتی طور پر آپ کو اس خوف سے نجات دلانے کی کوشش کرے گا۔
او سی ڈی کی علامات کی ماہرین نے دو اقسام بیان کی ہیں جن میں وہم پر مبنی سوچ (آبسیشنز) جب کہ بار بار ایک عمل انجام دینے کی خواہش کو خبط (کمپلشنز) شامل ہے۔
او سی ڈی سے عام طور پر دو فیصد لوگ زندگی میں کبھی نہ کبھی کسی حد تک متاثر ہوسکتے ہیں۔ مردوں اور عورتوں میں یہ طبی مسئلہ شرح کے اعتبار سے یکساں ہے۔
او سی ڈی کا مسئلہ عام طور سے لڑکپن میں یا بیس بائیس سال کی عمر میں شروع ہوسکتا ہے۔ اگر یہ معمولی نوعیت کا مسئلہ ہے تو بہت سے لوگ علاج کے بغیر ہی بہتر ہو جاتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں میں ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کی حالت میں یہ مسئلہ شدید ہوجاتا ہے جس کا علاج ممکن ہے۔