پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ اور نیب ترمیمی بل 2022 کثرت رائےسےمنظور کر لیے گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیرصدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف بھی شریک ہوئے۔
وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے ایوان میں ترمیمی بل پیش کیے جو کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔ایوان نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ بل 2022 کی بھی منظوری دی۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ صدر نے یہ بل مزید بحث کے لئے واپس کیا صدر نے اپنے اختیار سے انحراف کیا امید نہیں تھی کہ صدر آئین سے انحراف کریں گے صدر مملکت بظاہر کسی پارٹی کے صدر لگتے ہیں صدر خدشات بے معنی بے وزن ہیں الیکشن کمیشن کے خط پر موجودہ قانون ساِزی کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ناموس رسالتﷺکیلئے ہر چیز قربان کر سکتے ہیں ناموس رسالتﷺپرایوان سےمشترکہ قرارداد منظور ہونی چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے سوال اٹھایا کہ اس ہاؤس میں شاہ محمودقریشی نےکہا میں استعفیٰ دیتا ہوں کیا شاہ محمود کا استعفیٰ آ گیا ہے؟
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آج سمجھ لیں نیب اور ایف آئی اے ختم ہو گئے ان کی چوریاں معاف ہو گئیں انہیں آج این آر او ٹو انہیں مل گیا اب شہبازشریف نیب اور ایف آئی اے کا سربراہ بن جائے گا۔