وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان کے غریب ترین گھرانوں کیلئے 2 ہزار روپے ماہانہ کے فوری ریلیف کا اعلان کردیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جس ذمہ داری کیلئے قوم نے مجھے منتخب کیا وہ میرے لیے اعزاز ہے، وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں، میں اپنے قائد نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اعتماد کیا۔
ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نااہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری جان چھڑائی جائے۔ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے عوام کی آواز پر لبیک کہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا، ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو چار سال میں ہوئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ہماری سیاست کے ریشوں میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا۔
ایک شخص نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سازش کی کہانی گڑھی
وزیراعظم نے کہا کہ ’ایک شخص نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سازش کی کہانی گڑھی، امریکا میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کردیا، قومی سلامتی کمیٹی نے بھی دو مرتبہ سازش کی کہانی کو مسترد کیا، پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک کی ضد سے نہیں۔’
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا، اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے چین سے معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔
آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں، عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں، عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں، ملک کو تاریخ کے بدترین قرض کے نیچے دفن کردیا،سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی۔’
انہوں نے مزید کہا کہ ’ملک میں لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے آپ کے دور میں ہوئے، میری خدمات عوام کے سامنے ہیں، ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے، ہم مشکل فیصلہ کرنے کو تیار ہیں، ہر وہ کام کریں گے جس سے ملکی ترقی تیزی سے ہوسکے۔‘
شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے حکومت نے سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی، ڈالر 2018 میں 115 پر چھوڑ کرکے گئے تھے، سابق حکومت کے پونے چارسال میں ڈالر189 تک پہنچ گیا۔
گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا لیکن یہ فیصلہ کیوں کیا یہ آپ کے سامنے لانا ضروری ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا، اس نہج پر پاکستان کو گزشتہ حکومت نے پہنچایا۔ پاکستان اور عوام کو معاشی بحران میں سابق حکومت نے پھنسایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں جبکہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں، اس سبسڈی کی قومی خزانے میں کوئی گنجائش موجود نہیں تھی۔ ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کرنا قومی فرض جانا کیوں کہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ناگزیر تھا۔
28 ارب روپے ماہانہ کے فنڈ سے پیکج کا آغاز کر رہے ہیں
شہباز شریف نے کہا کہ ہم غریب عوام کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28 ارب روپے ماہانہ کے فنڈ سے پیکج کا آغاز کر رہے ہیں جس کےتحت فوری طور پر پاکستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ غریب ترین گھرانوں کو 2 ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ یہ گھرانے ساڑھے 8 کروڑ افراد پر مشتمل ہیں، یہ ریلیف اس کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ کی صورت میں پہلے ہی ان خاندانوں کو دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو کہا ہے کہ پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے کا دیا جائے۔
دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،اب ہم نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا گیا ہے
شہباز شریف نے مزید کہاکہ خارجہ محاذ پر بھی مشکلات بڑھائی گئیں، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،اب ہم نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے۔
صوبوں سے مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسرنو تشکیل شروع کردی ہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبوں سے مل کر نیشنل ایکشن پلان کی ازسرنو تشکیل شروع کردی ہے، پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی چھِین لی گئی، سیاسی مخالفین کو سخت ترین سزاؤں سے گزارا گیا، پاکستان میں صحافت کیلئے بدترین حالات پر سابق وزیراعظم کو آمروں میں شمار کیا گیا، ہم نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کردیا۔
میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں
وزیراعظم نے کہا کہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، پونے چار سال قبل میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظرانداز کیا گیا، میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،مشکلات بے پناہ ہیں اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے، ہمارا بھروسہ اللہ کی ذات پر ہے، اللہ خلوص نیت سے کام کرنے والوں کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیتا،ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میں اور میری کابینہ آپ کے سامنے جواب دہ ہیں۔