پاکستان تحریک انصاف کے ڈی سیٹ ہونے والے 25 منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کے نام اور حلقوں کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کرنے فیصلہ سنایا۔
ڈی سیٹ ہونے والوں میں 16 ارکان کا تعلق ترین خان گروپ سے ہے جبکہ 5 ارکان کا تعلق علیم خان گروپ اور 4 ڈی سیٹ ہونے والے ارکان کا تعلق اسد کھوکھر گروپ سے ہے۔
ڈی سیٹ اراکین کے نام اور حلقے
- راجہ صغیر، پی پی 7 راولپنڈی
- ملک غلام رسول سانگھا، پی پی 83 خوشاب
- سعید اکبر نوانی، پی پی 90 بھکر
- محمد اجمل چیمہ، پی پی 97 فیصل آباد
- عبد العلیم خان، پی پی 158 لاہور
- نذیر چوہان، پی پی 167 لاہور
- امین ذوالقرنین، پی پی 170 لاہور
- ملک نعمان لنگڑیال، پی پی 202 ساہیوال
- سلمان نعیم، پی پی 217 ملتان
- زوار حسین وڑائچ، پی پی 224 لودھراں
- نذیر احمد خان، پی پی 228 لودھراں
- فدا حسین، پی پی 237 بہاولنگر
- زہرا بتول، پی پی 272 مظفر گڑھ
- لالہ طاہر، پی پی 282 لیہ
- اسد کھوکھر، پی پی 168 لاہور
- محمد سبطین رضا، پی پی 273 مظفر گڑھ
- محسن عطا خان کھوسہ، پی پی 288 ڈی جی خان
- میاں خالد محمود، پی پی 140 شیخوپورہ
- مہر محمد اسلم، پی پی 127 جھنگ
- فیصل حیات جبوانہ، پی پی 125 جھنگ
- عائشہ نواز، ڈبلیو 322 مخصوص نشست
- ساجدہ یوسف ڈبلیو 327 مخصوص نشست
- عظمیٰ کاردار ڈبلیو 311 مخصوص نشست
- ہارون عمران گل، این ایم 364 اقلیتی نشست
- اعجاز مسیح، این ایم 365 اقلیتی نشست
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام اراکین کو پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو
ووٹ ڈالنے پر نااہل کیا گیا۔