الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کا ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کر دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بتایا کہ اتفاق رائے سے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے 23 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مخالف جماعت کے امیدوارکو ووٹ دیکر منحرف ہوئے، الیکشن کمیشن منحرف ارکان کے خلاف ڈکلیئریشن منظور کرتا ہے۔
ڈی سیٹ ہونیوالوں میں 5 ارکان کا تعلق علیم خان گروپ، 4 کا اسد کھوکھر گروپ اور 16 ارکان کا تعلق جہانگیرترین
گروپ سے ہے
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منحرف ارکان کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کی جاتی ہے اور منحرف ارکان کی نشستیں خالی قرار دی جاتی ہیں۔
پی ٹی آئی کے کون کون سے منحرف اراکین ڈی سیٹ ہوئے؟
پاکستان تحریک انصاف کے ڈی سیٹ ہونے والے 25 منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کی فہرست بھی سامنے آ گئی ہے۔
تحریک انصاف کے جو اراکین پنجاب اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے ان میں راجہ صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، علیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار وڑائچ، نزید احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد، اعجاز مسیح، سبتین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم اور فیصل حیات شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آج اس گھناؤنی سیاست کا ایک اور باب بند ہوگیا ہے، یہ لوگ پیسہ لگا کر حکومت میں آتے ہیں اور مزید پیسہ کماتے ہیں۔