کراچی کے علاقے کھارادر میں دھماکے کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور 12 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دھماکا کھارادر پولیس اسٹیشن کی حدود میں میمن مسجد کے قریب اقبال کلاتھ مارکیٹ میں ہوا۔ دھماکے کے بعد کپڑے کی دکان میں آگ لگ گئی جس پر اب قابو پالیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق بم ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا، دھماکے میں کھارادر تھانے کی پولیس موبائل تباہ ہوگئی، پولیس موبائل جیسے ہی موٹر سائیکل کے قریب آئی دھماکا ہوگیا۔
جاں بحق خاتون رکشے میں سوار تھیں
ایس ایس پی سٹی شبیر سیٹھار کے مطابق جاں بحق خاتون رکشے میں سوار تھیں، پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی، دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، موبائل کے آگے رکشہ آنے پر موبائل ہلکی ہوئی تو دھماکاہوگیا۔
زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں اےایس آئی سمیت 3اہلکارزخمی ہوئے ہیں، پولیس موبائل کاڈرائیورمحفوظ رہا۔
دھماکے کے نتیجے میں موقع پرموجود متعدد موٹر سائیکلز کو نقصان پہنچا جبکہ موقع پر موجود ایک پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ڈی آئی جی شرجیل کھرل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس موبائل کے ڈرائیور سے بات ہوئی ہے، اس کا کہنا ہے موبائل پہنچی تو دھماکا ہوا، دھماکے کی انویسٹی گیشن ہوگی، پولیس اپنے وسائل کے مطابق کام کررہی ہے، اتنے بڑے شہر اور آبادی میں کوئی موٹرسائیکل یا سائیکل پارک کرجائے تو یہ ممکن ہے اور ہمارے لیے چیلنج ہے۔
دھماکے سے کچھ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، سول اسپتال میں خاتون سمیت 12 زخمی پہنچائے گئے ہیں۔
ممکن نہیں ہے کہ ایک ایک انچ پر پولیس لگا دیں، سعید غنی
صوبائی وزیر سعید غنی نے دھماکے کے مقام پر پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی کے واقعات پورے ملک کے مختلف مقامات پر ہو رہے ہیں، یہ صرف سندھ حکومت کوہی نہیں، تمام حکومتوں کو چیلنج ہیں، اتنے بڑے شہر میں ہر گلی ہر شخص پر نظر رکھنا ممکن نہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک دشمن قوتیں فائدہ اٹھاتی ہیں، ممکن نہیں ہے کہ ایک ایک انچ پر پولیس لگا دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی مذمت
وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی دھماکےکی مذمت کی ہے اور جاں بحق خاتون و زخمیوں کےاہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔
وزیراعظم نے کراچی دھماکےمیں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی ہے اور وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام صوبے عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے سکیورٹی انتظامات بہترکریں، امن وامان میں بہتری کیلئے وفاق اور صوبوں میں اشتراک عمل مؤثربنایاجائے، عوام کے جان و مال کے دشمنوں سےآہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
وزیراعظم نے وزیراعلی سندھ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت بھی کی۔
کراچی میں دہشتگردی کی لہر
خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں کراچی دہشتگردی کے نشانے پر ہے۔ حالیہ دنوں میں پہلا دھماکا کراچی یونیورسٹی کے اندر 26 اپریل کو ہوا تھا جس میں تین چینی شہریوں 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
اس کے بعد 12 مئی کو کراچی کے علاقے صدر میں داؤد پوتہ روڈ پر دیسی ساختہ بم کا دھماکا ہوا تھا جس میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔