لاہور: ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کا بحران سنگین، لاہور شہر میں بھی بجلی کی بدترین لوڈسنڈنگ کا سلسلہ جاری، لسیکو کے افطاری و سحری بجلی فراہمی کے دعوے دھرے رہ گئے۔
سابق وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ 48 گھنٹے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر صوبے میں احتجاج کی کال دینے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور لیسکو کا سسٹم اوور لوڈ ہوگیا ہے، پاور سینٹر نے لسیکو کے کوٹے میں مزید کمی کردی، جس کے باعث بجلی کا شارٹ فال 15 سو میگاواٹ سے تجاوز کرگیا ہے، لسیکو کا کوٹہ 3 ہزار 400 میگاواٹ رہ گیا، جبکہ طلب 4 ہزار 900 میگاواٹ ہے۔
لاہور شہر کے کئی گرڈ اسٹیشن بند ہونے سے شہر کے متعدد علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے، جس سے لوگوں کو مساجد اور گھروں میں عبادت کرنے والے افراد کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں ساری ساری رات بجلی بند رہنے لگی ہے۔
ملک میں جاری بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ نےعوام کا جینا دو بھر کردیا ہے، 48 گھنٹے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو صوبے میں احتجاج کی کال دینگے، امپورٹڈ حکومت نے رمضان میں عوام کا جینا محال کردیا ہے، عمران خان دور میں رمضان میں خصوصا لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بیرون سازش کے مہرے صرف غلامی ثابت کرنے میں مگن ہیں، ہم عوام کو ان غلاموں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے، بجلی کا مسئلہ پرسوں تک حل نہ کیا گیا تو عوام سڑکوں پر ہونگے۔