کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف نے خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن ون اور ٹو کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں خضدار کچلا قومی شاہراہ سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خضدار اور کچلاک کراچی سے چمن تک 760 کلومیٹر کا فاصلہ ہے، اس سارے راستے کو خونی راستہ کہا جاتا ہے، 303 کلو میٹر کے اس سیکشن سے مسائل حل ہوں گے۔
انھوں نے کہا بلوچستان کے بڑے بڑے منصوبے بند پڑے ہیں، ان منصوبوں پر اربوں روپے لگ گئے ہیں لیکن نظر نہیں آتے، ان منصوبوں کو دوبارہ دیکھیں اور مسائل حل کریں، ان منصوبوں کو تھرڈ پارٹی کے ذریعے چیک کیا جائے گا، تھرڈ پارٹی دیکھے گی کہ کام ٹھیک ہو رہا ہے یا نہیں۔
شہباز شریف نے کہا لسبیلہ سے لے کر چمن تک 200 ارب کا منصوبہ ہے، میں وعدہ کرتا ہوں کم ترین وقت میں منصوبہ مکمل کریں گے، ڈیڑھ سال میں کراچی سے چمن تک منصوبہ مکمل کرنا ہے، میں ڈیڑھ سال کا وقت دے رہا ہوں، یہ چیلنج ہے، ہماری حکومت کی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے، کوشش کروں گا اس منصوبے کے پیسوں کا جلد انتظام ہو۔
وزیر اعظم نے کہا وکلا اور سردار اختر مینگل نے مسنگ پرسنز اور دیگر مسائل کا ذکر کیا، مسنگ پرسنز کے معاملے پر آپ کے ساتھ مل کر آواز اٹھاؤں گا، اور جن کی ذمہ داری ان سے بات کریں گے۔
انھوں نے کہا بلوچستان کو ہم ٹیکنیکل یونیورسٹی دیں گے، یہ پاکستان کی سب سے بہترین یونیورسٹی ہوگی، بلوچستان کی محرومیوں میں اضافہ ہوا ہے، شمالی بلوچستان اور جنوبی بلوچستان کے بیانیے کو ترک کریں، شمالی علاقے ہوں یا جنوبی علاقے مسائل حل کریں گے، جہاں ترقی کا سفر رک چکا ہے وہاں اپنے وسائل استعمال کرنے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا سوئی سے ملک کو گیس مل رہا ہے، لیکن یہاں رہنے والوں کو فائدہ نہیں، بلوچستان کو ملنے والا فائدہ آٹے میں نمک کے برابر ہے،قدرتی وسائل سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا سکے، ریکوڈک معاملے پر اربوں روپے اور کئی سال ضائع ہوئے، یہ ہماری انفرادی اور اجتماعی کارکردگی کا امتحان تھا جس میں ہم ناکام رہے، کیا ہم ماضی کی طرف دیکھتے رہیں گے یا آگے بڑھیں گے؟