سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ان معاملات پر نمٹایا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد ابھی زیر التوا ہے،
وزیراعظم تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد آرٹیکل 58 کے تحت پابند تھے اور ہیں
تحریری فیصلے کے مطابق وزیر اعظم کسی بھی وقت صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش نہیں کر سکتے، وزیراعظم کی صدر مملکت کو 3 اپریل کی سفارش کی قانونی حثیت نہیں ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کا قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا حکم آئین سے منافی ہے، صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کی قانونی حیثیت نہیں، آرڈر کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی بحال کی جاتی ہے، اسپیکر 9 اپریل صبح 10:30 تک اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
تحریری فیصلے کے مطابق اسپیکر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروائیں، تحریک عدم اعتماد کے عمل مکمل ہونے تک اجلاس موخر نہیں کیا جا سکتا۔
تحریری فیصلے کہا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے دوران ارکان اسمبلی کے لیے رکاوٹ نہیں پیدا کی جائے گی، موجودہ
حکمنامہ تحریک عدم اعتماد اور وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے لیے ہے۔