اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔
اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک بھی شامل تھی جو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی اجازت کے بعد ایوان میں پیش کی گئی۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت طلب کی اور اجازت ملنے کے بعد تحریک پیش کی۔
تحریک پیش ہونے کے بعد قواعد کے مطابق اس کی منظوری کیلئے 20 فیصد ارکان یعنی 68 ارکان اسمبلی کی حمایت ضروری ہوتی ہے۔ جب گنتی ہوئی تو ڈپٹی اسپیکر نے بتایا کہ عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کی تحریک پر 161 ارکان اسمبلی نے حق میں ووٹ دیا ہے لہٰذا یہ قرار داد ووٹنگ کیلئے پیش کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
بعد ازاں شہباز شریف نے عدم اعتماد کی قرار داد پیش کی اور اس کا متن بھی پڑھ کر سنایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’اس قرار داد کے ذریعے میں آئین کے آرٹیکل 95 کی شق ایک کے تحت یہ قرارداد پیش کر رہا ہوں جس میں ایوان اس بات کا اظہار کر رہا ہے کہ وزیراعظم پر اسے اعتماد نہیں رہا لہٰذا عمران خان نیازی کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹایا جائے۔‘
جس وقت وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی اس وقت حکومتی اتحادیوں یا پی ٹی آئی منحرف ارکان میں سے کوئی اس وقت ایوان میں موجود نہیں تھے۔
شہباز شریف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 31 مارچ بروز جمعرات تک ملتوی کردیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث 31 مارچ کو ہوگی۔
31 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔
ووٹنگ تین دن کے بعد اور 7 دن کے اندر ووٹنگ کرانا لازمی
قواعد کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر تین دن سے پہلے ووٹنگ نہیں ہوسکتی، اس پر تین دن کے بعد اور 7 دن کے اندر ووٹنگ کرانا لازمی ہے۔
اپوزیشن کا دعویٰ ہےکہ ان کے پاس مطلوبہ اراکین سے زیادہ تعداد ہے جس کے باعث عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے۔
دوسری جانب حکومت کا بھی دعویٰ ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک میں اپوزیشن کو شکست دے کر سرخرو ہوگی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اور اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات
قبل ازیں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں قومی اسمبلی اجلاس کے قوانین سے متعلق مشاورت کی گئی جس میں اسپیکر نے آئین کے مطابق اجلاس چلانے کی یقین دہانی کی۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر نے اپوزیشن نمائندوں کو بتادیا تھا کہ آج عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو گی۔
اپوزیشن نمائندوں اور اسپیکر قومی اسمبلی کی ملاقات میں اتفاق کیا گیا تھا کہ آج عدم اعتماد کی تحریک کے بعد اجلاس 2 دنوں کیلئے ملتوی ہوجائےگا۔ دو روز وقفے کے بعد اجلاس میں عدم اعتماد پر بحث ہوگی۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ایک ہفتے کے اندر ووٹنگ ہوگی۔