ویب ڈیسک: سابق وزیر داخلہ اور سینئر سیاستدان چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ انہیں 27 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والے پی ٹی آئی جلسے میں شرکت کی دعوت ملی ہے نہ وہ جلسے میں شرکت کریں گے۔ پی ٹی آئی یا کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ اپنے ووٹرز پر چھوڑ دیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق چودھری نثار نے کہا ہے کہ میں وقتی فائدے کے لیے پارٹی بدلنے والا نہیں۔ 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ نہ دیئے جانے پر کوئی پارٹی جوائن نہ کی۔ اب چار سال گزر گئے ہیں،
مجھے کوئی پارٹی جوائن کرنے کی جلدی نہیں۔ اس بات کا جواب عام انتخابات کے وقت مل جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے سابق رہنما نے کہا کہ میرے ووٹرز نے مجھے اپنی کشتی کا ملاح بنایا ہے۔ میں ان سے مشاورت کروں گا کہ اس کشتی کو میں کس جانب لے کر چلوں۔ مشاورت کے بعد ملاح کشتی کی سمت کا تعین کرے گا۔
انہوں نے کہاہے کہ اگر میرے حلقوں کے ووٹرز نے کہا کہ آزاد حیثیت سے انتخاب لڑو، تو میں ان کے فیصلے کے سامنے سر تسلیمِ خم کر دوں گا۔ اگر انہوں نے اس سے مختلف رائے دی تو اس کو پیش نظر رکھ کر فیصلہ کروں گا۔
سابق وزیر داخلہ نے جلد ہی سوشل میڈیا پر فعال ہونے کا فیصلہ بھی سنا دیا۔ کہا سوشل میڈیا پر میرا کوئی اکاؤنٹ
نہیں۔ سیاسی مخالفین نے میرے نام سے جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔ ان کے ذریعے غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے لئے اس طرح کی ہر غلط معلومات کا جواب دینا ممکن نہیں۔ میں نے ان جعلی اکاؤنٹس کا سراغ لگانے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا ہے۔ انشا اللہ میں اپنا آفیشل اکاؤنٹ کھول رہا ہوں جس سے ڈس انفارمیشن کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف مجھے ناپسند کرتے ہیں اور میں بھی ان کے بارے میں ایسے ہی جذبات رکھتا ہوں لیکن میں انہیں کرپٹ نہیں کہتا۔ غیب کا علم اللہ تعالی جانتا ہے۔ میں نے ان کے قریب کرپشن نہیں دیکھی۔ اگر میری نظروں سے ایسی بات گزرتی تو میں کب کا ان کو چھوڑ چکا ہوتا۔