اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ایک سال عرصہ رہ گیا ان لوگوں نے آ بیل مجھے مار کی دعوت دی، اگر اپوزیشن نے تصادم کیا تو اس وقت کو دس سال تک روئے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں 21، 22 اور 23 مارچ کو مقامی سطح پر چھٹی ہوگی، 23 مارچ کو تاریخی پریڈ ہورہی ہے ، 23 مارچ کے بعد سارا ہفتہ سیاسی ہوگا اور یہ سیاسی دنگل اسلام آباد میں ہوگا، 25 مارچ سے مطلع صاف ہونا شروع ہوجائے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس میں پرائیویٹ فورس لائی گئی اور وہاں کچھ لوگ موجود ہیں اور خرید و فروخت کا سلسلہ جاری ہے، ضمیر کو بیچ کر دولت کمانے والوں کے لیے یہ کام نہیں آئے گی، نسلی اور اصلی لوگ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ امپائر نیوٹرل ہیں ایم این اے کا فیصلہ ہے کہ وہ حق میں ووٹ دے یا مخالفت میں، امید ہے اتحادی عمران خان کے ساتھ ہوں گے، وزیراعظم کامیابی سے ہمکنار ہوں گے اور اپوزیشن کو شکست ہوگی، عمرا ن خان ہاریں یا جیتیں میں ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں، اگر اپوزیشن نے تصادم کیا تو اس وقت کو روئے گی۔
شیخ رشید نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار شہباز شریف کی بلی تھیلے سے نکل آئی اور قومی حکومت کا مطالبہ کیا، یہاں کوئی اندھیر نگری نہیں، شہباز شریف ایکسپوز ہوگئے ، ووٹ کو عزت دو کے نعرے کہاں گئے؟ ساڑھے 3 سال یہ لوگ ہاتھ پر پاتھ دھرے بیٹھے ہوئے تھے اب یہ مولا جٹ بننے جارہے ہیں، ان کو ساڑھے 3 سال بعد اچانک قومی حکومت کا خیال آگیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ یہ حکومت بنارہے ہیں یا مقصود چپڑاسی ، مگر ہم دہی بھلےوالے کا فیصلہ کرنےجارہےہیں، تمہاری ایسی کی تیسی ، یہاں کوئی اندھیر نگری نہیں ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن کی بےوقوفی سے زیادہ مقبول ہوگئے ہیں۔ کل میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ پیپلزپارٹی نے ٹی وی ڈرون کیمرے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی آئی ایس آئی کو خط لکھا، کل کہیں گے اسمبلی تک پہنچانے کے لیے بھی آئی ایس آئی آئے۔