‘تحریک عدم اعتماد میں پیسوں کا عمل دخل ہے تو مجرم ہوں’

‘تحریک عدم اعتماد میں پیسوں کا عمل دخل ہے تو مجرم ہوں’

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتمادمیں کوئی پیسوں کاعمل دخل ہے تو مجرم ہوں۔

سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ تین چوہے میرا شکار کرنے نکلے ہیں، آج سوات کے لوگوں کو کہتا ہوں میں ان تینوں کا شکار کروں گا، کچھ لوگ سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لے کر بیٹھے ہیں، سندھ کے عوام کا پیسہ لے کر ہمارے ایم این ایز خریدنے آئے ہیں، سیاست دانوں کے ضمیر کی قیمت 20،20 کروڑ لگا دی گئی ہے، ان کو پتا ہے عمران خان تھوڑی دیر اور رہ گیا تو ان سب نے جیلوں میں جانا ہے، الیکشن کمیشن بتائے کیا اس ہارس ٹریڈنگ کی آئین میں اجازت ہے؟

ایک انٹرویو میں شہبازشریف نے کہا کہ عدم اعتماد ہمارا حق ہے ثابت کر دیں ہم لوگوں کو پیسے دے رہےہیں اگر تحریک عدم اعتمادمیں کوئی پیسوں کاعمل دخل ہے تو مجرم ہوں ہم چاہتےہیں ارکان جائیں اورپرامن طریقے سے عدم اعتماد پر ووٹ کریں حکومت سےلڑائی کیلئے نہیں ارکان کی حفاظت کیلئے لوگ لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کوموقع ملےتوقومی حکومت بنانی چاہیے قومی حکومت میں پی ٹی آئی کےعلاوہ سب کو شامل کرنا چاہیے قومی حکومت کو5سال عوام کی خدمت کرنےکاموقع ملناچاہیے عدم اعتمادکےبعدپارٹی کی سوچ ہے الیکشن میں جانا چاہیے یہی سوچ ہے الیکشن کےبعدضروری قانون سازی کی جائے۔

شہبازشریف نے کہا کہ ہمارے ارکان اپنی حفاظت کےلیے بندےساتھ لائیں گے ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں ہم بندےساتھ نہ لائیں تو اور کیا کریں وزیراعظم کو پہلے ان ہاؤس آرڈر کرنا چاہیے یہ کہنےکی کیاضرورت تھی کہ ایبسلوٹلی ناٹ ہمیں کمیٹی میں بتایا گیا امریکا نے اڈےمانگے ہی نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں آج کےدوست کل کےمخالفت ہوجاتےہیں کوشش ہےق لیگ،ایم کیوایم،بی اےپی کوبھی قائل کرسکیں، شہزاد اکبر نے پلندے جمع کرائے برطانیہ میں تحقیقات کرائیں آخر میں مجھےکلین چٹ دی گئی احتساب کا بیانیہ ناکام ہوا۔