‘کیا آپ ہمیں اجازت دیں گے کہ ہم اس دہشت گرد کو ڈرون حملہ کر کے مار دیں’: وزیر اعظم

‘کیا آپ ہمیں اجازت دیں گے کہ ہم اس دہشت گرد کو ڈرون حملہ کر کے مار دیں’: وزیر اعظم

حافظ آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ماضی میں‌ پاکستان میں ڈرون حملوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی قانون ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دیتا، لندن میں 30 برسوں‌ سے ہمارا ایک دہشت گرد بیٹھا ہے، کیا آپ ہمیں اجازت دیں گے کہ ہم اس دہشت گرد کو ڈرون حملہ کر کے مار دیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج اتوار کو پنجاب کے شہر حافظ آباد میں مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا، جن میں ساڑھے 6 ارب روپے سے یونیورسٹی آف حافظ آباد کا افتتاح شامل ہے، جب کہ گوجرانوالہ، حافظ آباد دو رویہ سڑک کی تعمیر کے لیے 10 ارب روپے کے منصوبے کا بھی آغاز ہو گیا ہے، وزیر اعظم نے 10 ارب کی لاگت سے 400 بیڈ پر مشتمل ڈی ایچ کیو حافظ آباد اسپتال کا افتتاح بھی کیا۔

حافظ آباد میں بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا سیاست میں اس لیے نہیں آیا تھا کہ ٹماٹر اور آلو کی کیا قیمت ہے، سیاست میں آنے کا مقصد یہ ہے کہ قوم کو عظیم کیسے بنانا ہے، پہلی بار ملک میں ایک تعلیمی نصاب لائے ہیں، سب کو انگریزی کے ساتھ ایک نصاب پڑھائیں گے، دینی مدارس کے بچوں کو بھی ایک نصاب میں شامل کریں گے۔

انھوں نے ڈرون حملوں کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف اور زرداری نے ڈرون حملوں کی ایک بار مذمت نہیں کی، دنیا کا کوئی قانون ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دیتا، ایک طرف پاکستان ان کے لیے جنگ لڑ رہا ہے اور وہی ہم پر بمباری کر رہے ہیں، ڈرون حملوں کے خلاف امریکا اور برطانیہ میں جا کر کہا یہ انسانی حقوق کے خلاف ہے، یورپی یونین کےسفیروں نے مجھ سےکہاڈرون حملوں کی کیوں مخالفت کررہےہووہ تودہشت گردماررہےہیں۔

انھوں نے مزید کہا میں نے یورپی یونین کے سفیروں سےکہاکہ لندن میں ہمارا بھی ایک دہشت گرد 30 سالوں سے بیٹھا ہے، اس شخص نے پاکستانیوں کو قتل کیا اور آرام سے لندن میں بیٹھا ہے، ہم کہتے ہیں اس دہشت گرد کو دو تو کہتے ہیں عدالت میں ثابت کریں، تو کیا آپ ہمیں اجازت دیں گے کہ ہم اس دہشت گرد کو ڈرون حملہ کر کے مار دیں۔ اگرآپ اجازت نہیں دیں گےاور کوئی مہذب معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا، تو کیا ہم آپ کے کمی ہیں کہ آپ یہاں ڈرون مار رہے ہیں؟

وزیر اعظم نے کہا میں سمجھتا ہوں پاکستان کو ہر ملک سے اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں، امریکا بڑی پاور ہے ہماری تجارت اس کے ساتھ ہے، میں 22 کروڑ پاکستانیوں کا وزیر اعظم ہوں، پاکستانیوں کے حقوق اور مفادات کی حفاظت میری ذمہ داری ہے، کسی کو خوش کرنے کے لیے اپنے ملک کو نقصان پہنچانے کی کبھی اجازت نہیں دوں گا۔

انھوں نے کہا ہمارے پاس ہر قسم کا پروفیشنل ہے ہم کیوں اپنے جہاز نہیں بناتے، میں مغربی ذہنیت کو اچھے سے جانتا ہوں، جو لوگ اپنی قوم کے مفاد کے لیے کھڑے ہوتے ہیں مغرب ان کی عزت کرتا ہے، میں نے یورپی یونین پر صحیح تنقید کی۔

وزیر اعظم نے کہا جب بھی میرے پاس کوئی باہر سے سربراہ یا وزیر خارجہ آتا ہے تو میری ایجنسیز اور فارن آفس اس کی تعلیم اور سیاست سے متعلق مکمل معلومات فراہم کرتے ہیں، بیرون ملک سے ملنے آنے والوں کے مکمل کوائف میرے پاس آتے ہیں، یہ بھی کہ ان کے پاس موجود پیسہ کہاں سے آتا ہے، اسی طرح غیر ممالک کے سربراہوں کے سامنے ہمارے کوائف بھی رکھے جاتے ہیں، اور اسی کی بنیاد پر عزت کی جاتی ہے، مغرب اور امریکا جانتا ہے کہ میرا پیسہ بیرون ملک نہیں، اللہ کا شکر ہے کہ چین، روس اور امریکا نے عزت دی۔

انھوں نے کہا چین نے ریکارڈ وقت 7 ماہ میں فائٹر جہاز جے 10 سی دیے ہیں، 1982 کے بعد پاکستان کے پاس اس طرح جہاز آئے ہیں۔

عمران خان نے کہا اچھائی کا ساتھ دینے کے لیے میں 25 سال سے اپنی قوم کو آگاہی دے رہا ہوں، نامور اور کرپٹ لوگ سب کھڑے ہوگئے ہیں، ملکی ریاست گرانے کے لیے لوگوں کا ضمیر خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے، چوری کے پیسوں سے پارلیمنٹیرین کے ضمیر خریدے جائیں تو ریاست، عوام اور عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ روکے، قوم برائی کے خلاف نہیں کھڑی ہوگی تو وہ آگے نہیں بڑھ سکتی۔