لاہور: اینٹی کرپشن کی ٹیم نے مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر چوہدری تنویر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارروائی کی ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق چھاپہ چوہدری تنویر کی گرفتاری کے لیے مارا گیا، چھاپہ چوہدری تنویر کی راولپنڈی رہائش گاہ پر مارا گیا، چوہدری تنویر پر 45 کنال سرکاری اراضی پر قبضے کا الزام ہے۔
حکام کے مطابق سابق سینیٹر چوہدری تنویر نے قبضے کی زمین پر غیر قانونی گھر اور پلازہ تعمیر کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری تنویر پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ہے۔ چھاپے کے وقت گھر پر چوہدری تنویر کے بیٹے کا ولیمہ جاری ہے۔ چوہدری تنویر گھر کے اندر موجود ہیں اور چھاپہ مار ٹیم باہر ہے۔
خیال رہے کہ 2019 میں ایف بی آر کے بے نامی زون نے سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ایجوکیٹنگ اتھارٹی میں ریفرنس دائر کر دیا تھا۔ ایف بی آر کا کہنا تھا کہ سینیٹر چوہدری تنویر 7 ہزار 125 کنال زمین کے مالک ہیں، جائیداد کی مالیت 15 ارب روپے سے زائد ہے جب کہ اراضی چوکیدار، سیکورٹی گارڈ اور گن مین کے نام ہے۔
ایف بی آر کے مطابق سینیٹر چوہدری تنویر کے خلاف ایجوکیٹنگ اتھارٹی میں ریفرنس دائر کر دیا گیا، چوہدری تنویر کی زمین اسلام آباد نیو ایئر پورٹ کے قریب واقع ہے، 6 بے نامی افراد نے کبھی انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔