مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نےکہا ہےکہ 2017 میں 5 ججوں نے 25 کروڑ عوام کے نمائندے کو فارغ کر دیا، اگر 2017 میں مجھے نہ نکالا جاتا تو ملک میں خوشحالی ہوتی، مہنگائی نہ ہوتی۔
حافظ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے بار بار گرفتار نہ کیا جاتا اور وزارت عظمٰی سے فارغ نہ کیا جاتا تو آج پاکستان کا دنیا میں منفرد مقام ہوتا، پاکستان اب تک ایشین ٹائیگر بن چکا ہوتا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرا مشن پاکستان کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے، حافظ آباد کو اتنی ترقی دیں گے کہ حافظ آباد اور لاہور میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر اقتدار سے نکالا گیا، اگر ہماری حکومت چلتی رہتی تو آج کوئی نوجوان بیروزگار نہ ہوتا، گھر گھر میں روشنی کے چراغ جل رہے ہوتے،کاشت کار خوشحال ہوتا، بجلی مہنگی نہ ہوتی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ روز بم پھٹتے تھے،ہم نےدہشت گردی کا خاتمہ کیا، ملک کے اندر لوڈشیڈنگ ہم نے ختم کی، مجھے نہ نکالا جاتا تو ملک میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہ ہوتی۔