شہباز شریف کو اس وقت ذمہ داری ملی جب ملک عملاًدیوالیہ ہوچکا تھا: نواز شریف

شہباز شریف کو اس وقت ذمہ داری ملی جب ملک عملاًدیوالیہ ہوچکا تھا: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اس وقت ذمہ داری ملی جب ملک عملاً دیوالیہ ہو چکا تھا، مہنگائی کس کے دور میں ہوئی؟ بجلی مہنگی کس نے کی؟ سب سے زیادہ قرض کس کے دور میں لیا گیا؟ یہ سب ہم نے تو نہیں کیا۔

ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے ڈبل اسپیڈ سے کام کرنا ہوگا۔ ایم کیوایم سے اشتراک ملک و قوم کو مسائل سے نکالنے کیلئے مثبت پیشرفت ہے، ہر علاقے کی ترقی ہماری ترجیح رہی ہے، کبھی امتیاز برتا نہ برتیں گے۔

لاہور میں ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی یکساں ترقی چاہتے ہیں، لواری ٹنل اور ہزارہ موٹروے ہم نے بنائی، چار سال ڈالر 104 روپے پر رہا، ہم نے اسے ہلنے نہ دیا، آٹے، چینی کی قیمتیں بھی مستحکم رکھیں اور سبزیوں سمیت کھانے پینےکی تمام اشیا سستی رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، ہمارے دور میں جو روٹی 4 روپے کی تھی، وہ اس وقت 30 روپے کی ہوگئی ہے۔ تھرکول جیسے منصوبے غربت مٹا سکتے ہیں۔ معاشی ترقی کیلئے زراعت، صنعت، آئی ٹی کو فروغ دینا ہے۔

اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 16 ماہ کی مخلوط حکومت میں ایم کیوایم نےبھرپوراورمثبت ساتھ دیا، مستقبل میں بھی ایم کیوایم کے تعاون سے کراچی سمیت سندھ کی خدمت کریں گے۔

سابق وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے وفد نے رائیونڈ میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات کی تھی۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال شامل تھے جبکہ (ن) لیگ کی طرف سے ملاقات میں شہباز شریف، مریم نواز، خواجہ سعد رفیق اور پرویز رشید بھی شریک ہوئے۔