مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے کسی بھی رکن کو اب تک کہیں سے بھی کوئی فون کال نہیں آئی ہے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے کسی بھی رکن کو اب تک کہیں سے بھی کوئی فون کال نہیں آئی ہے۔
شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نےاحتساب کےنام پرانتقام لیا، عمران خان کوالگ نہ کیا گیا تو پاکستان کاوجودخطرےمیں پڑجائیگا، ہم فوری طور پر شفاف انتخاب چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواہش ہےفوری طورپرشفاف انتخابات ہوں، الیکشن میں قوم جس کو مینڈیٹ دے گی اس کااحترام کرینگے جب کہ وزارت عظمیٰ کا فیصلہ نواز شریف ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباداورراولپنڈی کےدرمیان ہمیشہ پل کاکرداراداکیا، نئے آرمی چیف کی تعیناتی یا توسیع سےمتعلق ملکی مفادمیں فیصلہ کرینگے۔
مسلم لیگ ن کے صدرشہاز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ معیشت،خارجہ پالیسی کیلئےقومی حکومت ایک ٹرم کیلئےبنائی جائے۔
مسلم لیگ ن کے صدرشہاز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ معیشت،خارجہ پالیسی کیلئےقومی حکومت ایک ٹرم کیلئےبنائی جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف نے مائنس پی ٹی آئی قومی حکومت کی تجویز دی تھی اور کہا تھا پی ٹی آئی کے بغیر پانچ سال کے لیے قومی حکومت بنائی جائے۔
شہباز شریف کے اس بیان پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف آرٹیکل 63 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے کیونکہ انھوں نے آئین سے ماورا نظام لانے کی بات کی ہے۔
وفاقی وزیر نے سپریم کورٹ سے بھی اپیل کی تھی کہ شہباز شریف کے بیان کا نوٹس لیا جائے، اور سپریم کورٹ شہباز شریف کو طلب کر کے باز پرس کرے۔