روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہا ہے، روسی فوج نے یوکرین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف نیٹو فورسز متحد ہیں، امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے ہر آپشن استعمال کریں گے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

اپنے خطاب میں انہوں نے روس کی جانب سے اپنے فوجی دستے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول دو خطوں میں بھیجنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ باغی 2014 سے یوکرین کی افواج سے لڑ رہے ہیں اور وہ وہاں ان علاقوں کو آزاد ریاستیں قرار دیتے ہیں۔

مغربی طاقتوں کو خطرہ ہے کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونا آسان ہوجائے گا۔ روس پر مالی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اب مغربی ممالک کی جانب سے روس میں سرمایہ کاری نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے دو روسی بینکوں وی ای بی اور روسی ملٹری بینک پر تجارتی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے اہم روسی شخصیات اور خاندانوں کے اثاثوں پر بھی پابندیاں متوقع ہیں یعنی ان پابندیوں سے روسی معیشت کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کیا جائے گا۔