پاکستان صحت کارڈ ردی کی ٹوکری میں، عوام ثمرات سے محروم ہو گئے۔ جنرل ہسپتال میں مریضوں سے پیسوں کی وصولی کا انکشاف سامنے آ گیا۔
تفصیل کے مطابق پروفیسر آمنہ جاوید کے وارڈ سرجیکل 2 میں پیسوں کی وصولی جاری ہے۔ غریب خاتون ام حبیبہ کا منگل 8 فروری کو پتے کا آپریشن ہونا ہے۔
مریضہ کےشوہر منصور علی کا کہنا ہے کہ آپریشن کیلئے 2 ہزار کا سامان اور ادویات لکھ دی گئی ہیں۔ 5 ہزار روپے نقد مانگے جا رہے ہیں۔ تمام مریضوں سے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ کا کہا مگر ڈاکٹر 5 ہزار لینے پر بضد ہیں۔
ڈیوٹی ڈاکٹر رضا کا موقف ہے کہ یہ فیس پہلے سے وصول کی جا رہی ہے یہ وارڈ کا قانون ہے۔ آپ شکایت کر لیں یہاں پر ہیلتھ کارڈ نہیں چلے گا۔
ایم ایس جنرل ہسپتال ڈاکٹر عامر مفتی کے مطابق انکوائری کر لی ذمہ داران سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ہیلتھ کارڈ کی موجودگی میں پیسے وصول نہیں کیے جا سکتے