چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کاکول ملٹری اکیڈمی میں یوم آزادی کی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا آزادی سے جینا شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے، پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کے لئے بنا ہے، اللہ نے حوصلہ اور ہمت دی ہے کہ ارضِ وطن کا دفاع کر سکیں۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کاکول اکیڈمی کے کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، آپ سب کو یوم آزادی کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں ، اللہ تعالی نے ہمیں پاکستان کی صورت میں آزادی کی نعمت سے نوازا ۔ ہمارے قومی شعور کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے ۔
چیف آف آرمی سٹاف نے کہا اللہ تعالی نے حوصلہ اور ہمت دی کہ اس مملکت کا دفاع کرسکیں ، آزادی پاکستان ، علامہ اقبال ، قائد اعظم اور لاکھوں لوگوں کی قربانی کا ثمر ہے ، قیام پاکستان کا مقصد صرف جغرافیائی خطے کا حصول نہ تھا ، آزاد فضاوں میں زندگی بسر کرنا شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ کسی مشکل نے ہمارے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کیا ، ملک پاکستان کے حصول میں ہمارے اسلاف نے بے شمار قربانیاں دیں ۔ اللہ نے ہمت وحوصلہ دیا کہ اس خطے کی حفاظت کرسکیں۔
جنرل عاصم منیر نے کہا ، یہ ملک نہ صرف قائم رہنے بلکے دنیا عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے معرض وجود میں آیا ۔ اسی مناسبت سے قائد اعظم کے تاریخی الفاظ انتہائی اہم ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ہماری قوم اور افواج کا باہمی اعتماد کلیدی ہے۔ نااتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کرکے بیرونی جارحیت کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں۔
قوم کا پاک فوج پر اعتماد ہمارا اثاثہ ہے
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے۔ کوئی منفی قوت ، اعتماد اور محبت کے رشتے کو نہ کبھی کمزور کرسکتی ہے اور نہ ہی آئندہ کرسکے گی ۔
آرمی چیف نے کہا کہ افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے ،ہم کسی صورت اور قیمت پر اپنی قربانیاں رائیگاں جانے دیں گے ۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان کا مقام ہر دور میں نہ صرف خطے اور مسلم امہ بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بے پناہ قدرتی وسائل ، جفاکش عوام اور حوصلہ مند نوجوانوں کی بدولت ملک کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردی کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے۔عزم استحکام قومی عزم کا استعارہ ، سلامتی کی ضامن اور وقت کا اہم تقاضا ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کی ریاست مخالف کارروائیوں سے دہشتگردی کے فتنہ نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے۔
دہشتگردوں کیلئے پیغام
دہشتگرد گروہوں سے مخاطب ہوتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ اگر تم اسلام اور آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے۔
خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے عوام کیلئے
جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ہمارے پختون بھائیوں نے جرات ، ایثار اور قربانیوں کی لازوال داستان قائم کی ہے۔ پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ، اور ان کی مرہونِ احسان ہے۔
دہشتگردی کا سامنا کرتے ہوئے بلوچ عوام کا ذکر کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ صوبہ بلوچستان بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن ہے ۔ پاک فوج حکومت پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے غیور عوام کی سالمیت اور فلاح کے لیے کردار ادا کرتی رہے گی۔
افغانستان کیلئے پیغام
افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے ۔ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ۔افغانوں کو پیغام ہے کہ فتنہ الخواج کو دیرنیہ، خیر خواہ اور بردار ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں۔پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آئین ضرور اجازت دیتا ہےآئین پاکستان نے اسکی واضح حد بندی بھی کررکھی ہے۔
ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس کے ساتھ جنرل عاصم منیر کا خطاب نیوز چینلز نے براہ راست نشر کیا۔ اس خطاب میں آرمی چیف نے مفکرِ پاکستان علامی اقبال کا شعر پڑھا:
آزادی افکار سے ہے انکی تباہی
رکھتے ہیں جو فکر وتدبر کا سلیقہ
ہو اگر خام تو آزادی افکار
انسان کو حیوان بنانے کا طریقہ
پاکستان کی دوست ریاستوں کے متعلق کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ چین، سعودی عرب، یواے ای ، قطر اور ترکیے کے شکر گزار ہیں جو ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیتے ہیں۔
دشمنوں کے لئے پیغام
پاکستان کے دشمنوں کے متعلق جنرل عاصم منیر نے کہا، ہمارا دشمنوں کو واضع پیغام ہے چاہے رویتی یا غیر روایتی جنگ ہو ، ہماری جنگی حکمت عملی اور جواب تیز اور درد ناک ہوگا ۔
جنرل عاصم منیر نے کہا ہم یقینا دشمنوں کو گہرا اور دور رس جواب دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی قیمت چکائے بغیر نہیں ملتی اس لیے بہت سے بیٹوں اور بیٹیوں کی قربانی دینی پڑتی ہے۔ہم آزادی کے لیے ہر قیمت ہمیشنہ چکانے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کشمیری بہن بھائی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے کوشان ہیں ۔کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ انکے حق خوداراریت کی جدوجہد میں چٹان کی طرح کھڑے ہیں۔
ہمٰیں کشمیری بہین بھائیوں کے ساتھ انسانی حققوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو نہیں بھولنا چاہے ۔
آرمی چیف نے کہا آج کا دن ہمیں اسرائیل کی طرف سے غزہ کے بے بس لوگوں کے خلاف جاری خوفناک نسل کشی، نسلی قتلِ عام اور بِلا تفریق مظالم کی طرف بھی توجہ دلاتا ہے،
غزہ میں اسرائیل کی انٹرنیشنل اور انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی یقیناً دنیا کے ضمیر اور رولز بیسڈ انٹرنیشنل آرڈر پر داغ ہے،۔
حکومت پاکستان کا مسئلہ فلسطین کے پر امن حل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھانا اور انسانی بنیادوں پر امداد دینے کی کاوشیں قابل ستائش ہیں
جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ہمارے آباؤ و اجداد نے یہ ملک قائم کر کے جو امید کی شمع جلائی، ہم اُسے کبھی بجھنے نہیں دیں گے۔
آرمی چیف نے سورہ یوسف کی ستاسی ویں (v۷) آیت کا حوالہ دیتے ہُوئے آیت اور اسکا ترجمہ پڑھا، “اللّٰہ کی رحمت سے مایوس نا ہونا، اللّٰہ کی رحمت سے صرف کافر مایوس ہوتے ہیں۔”
آخر میں کیڈٹس کے عزم اور جذبے کو سراہتے ہُوئے آرمی چیف نے کہا، ملک کے 65 فیصد نوجوانوں کی طرح ، آپ تمام کیڈٹس کے روشن چہرے اور آنکھوں کی چمک، مجھے اس عظیم قوم کے درخشاں مستقبل کی نوید دیتی ہے۔بہترین ٹرن آؤٹ اور وطن عظیم کو شاندار خراجِ تحسین پیش کرنے پر پاکستان ملٹری اکیڈمی اور اس کے جری کیڈٹس کو سراہتا ہوں۔
پاکستان اللّٰہ کا انعام ہے، جو انشاء اللّٰہ تا ابد قائم رہنے کے لئے بنا ہے، اور اسکے خیر خواہ ہمیشہ زندہ و جاوید رہیں گے۔