پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مقامی خبر رساں ادارے ‘آن لائن نیوز ایجنسی’ کے ایڈیٹر انچیف محسن بیگ کو اسلام آباد سے حراست میں لے لیا ہے۔ ان کی گرفتاری وفاقی وزیرِ برائے مواصلات مراد سعید کی شکایت پر عمل میں آئی ہے۔
عینی شاہدین اور محسن بیگ کے اہلِ خانہ کے مطابق بدھ کی صبح دس سے گیارہ بجے کے درمیان ایف آئی اے اہلکاروں نے اسلام آباد میں محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مارااور اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے ان کے گھر کا گھیراؤ کیا ۔
اہل خانہ کے مطابق ایف آئی اے کے پاس محسن بیگ کی گرفتاری کے وارنٹ نہیں تھے جس پر ان کی اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی اور اہلکاروں نے محسن بیگ کو زدوکوب بھی کیا۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محسن بیگ کے گھر چھاپہ مارنے والی ٹیم کے پاس سرچ اینڈ سیز وارنٹ تھے اور جب اہلکاروں نے انہیں حراست میں لینے کی کوشش کی تو اس موقع پر محسن بیگ، ان کے صاحبزادے اور ملازمین نے ایف آئی اے ٹیم پر براہِ راست فائرنگ کی اور دو افسران کو یرغمال بھی بنایا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ملزم محسن بیگ کو مرگلہ تھانے منتقل کرکے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
A former ally and now critic of the government, journalist and news agency owner Mohsin Baig, has been arrested by the FIA under Pakistan’s cybercrime laws from his home – a few days ago he had spoken on a TV talk show on awards given to various ministries for top performance pic.twitter.com/56gJi48Nyx— omar r quraishi (@omar_quraishi) February 16, 2022
صحافی محسن بیگ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حامی سمجھے جاتے تھے لیکن حالیہ کچھ عرصے سے وہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کر رہے تھے۔
گیارہ جنوری کو ‘نیوز ون’ چینل کے پروگرام ‘جی فار غریدہ’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مراد سعید سے متعلق ذو معنی جملے کہے تھے۔ پروگرام کی میزبان نے جب محسن بیگ سے سوال کیا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بہترین کارکردگی پیش کرنے والے وزیروں کی فہرست میں مراد سعید کے پہلے نمبر پر آنے کی وجہ کیا ہے؟ اس پر محسن بیگ نے کہا تھا کہ” پتا نہیں وہ ریحام کی کتاب میں لکھا ہوا ہے پتا نہیں وہ کس کے لیے مطمئن ہوں گے ان سے ۔”
Footage of the scuffle between #MohsinBaig and the FIA officials. Baig’s family says they initially thought theives had come to their home as the FIA officials did not wear a uniform. No warrant was shown before arrest. #FIA pic.twitter.com/GeDwyLvhjB— Hamza Azhar Salam (@HamzaAzhrSalam) February 16, 2022
مراد سعید نے اپنی شکایت میں اسی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن بیگ نے ان کی کردار کشی کی ہے جس پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مراد سعید کی درخواست پر بدھ کو جب ایف آئی اے سائبر کرائم کے اہلکار محسن بیگ کے گھر پہنچے تو ان کی جانب سے اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی گئی۔
سوشل میڈیا پر ایف آئی اے کی کارروائی کے دوران بنائی جانے والی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں محسن بیگ کو اسلحہ اٹھائے اور ایک اہلکار کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ محسن بیگ آن لائن نیوز ایجنسی کے ایڈیٹر انچیف کے ساتھ ساتھ روزنامہ جناح کے بھی ایڈیٹر انچیف ہیں۔
محسن بیگ کی گرفتاری پر حزبِ اختلاف کی جماعتیں حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ محسن بیگ اگر عمران خان کی تعریف کریں تو اچھے ہیں لیکن تنقید کریں گے تو ایف آئی اے کے ذریعے چھاپے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف آئی اے کو استعمال کرکے پہلے اپوزیشن کو گرفتار کرایا، جیلوں میں ڈالا اور اب عمران خان صحافیوں کو گرفتار کرا رہے ہیں۔
عمران صاحب محسن بیگ آپ کی تعریف کریں تو اچھے لیکن تنقید کریں تو ایف آئی اے کے ذریعے چھاپے، گرفتاری اور تشدد؟ ایف آئی اے کو استعمال کرکے پہلے اپوزیشن کو گرفتار کرایا، جیلوں میں ڈالا اب عمران صاحب صحافیوں کو گرفتار کرا رہے ہیں— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) February 16, 2022