مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار سردار ایاز صادق ایک بار پھر اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے اجلاس راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔
راجا پرویز اشرف نے پولنگ کے بعد ووٹنگ کی گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد بتایا کہ سردار ایاز صادق 199 ووٹ لیکر اسپیکر منتخب ہوئے جبکہ ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار ملک محمد عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے۔
بعد ازاں راجا پرویز اشرف نے ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے 23 ویں اسپیکر کی حیثیت سے حلف لیا۔
اسپیکر منتخب ہونے کے بعد ایاز صادق ملک عامر ڈوگر کی نشست پر گئے اور ان کے ساتھ مصافحہ کیا، ایاز صادق نے حامد رضا اور عمر ایوب خان سے بھی مصافحہ کیا جبکہ یوسف رضا گیلانی نے پرجوش طریقے سے گلے لگاکر ایازصادق کو مبارکباد دی۔
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اسپیکر کے انتخاب کا طریقہ کار ایوان میں موجود اراکین کو بتایا جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے پوائنٹ آف ارڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ایوان میں اراکین کی تعداد پوری نہیں ہو جاتی کس طرح سے الیکشن ہو سکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا تنویر نے اظہار خیال کرنا شروع کیا تو سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شور شرابہ شروع کر دیا، جس پر اسپیکر نے کہا کہ جب آپ لوگ بات کر رہے تھے تو سب نے خاموشی سے سنا، آپ لوگوں کو بھی دوسروں کو خاموشی سے سننا چاہیے۔
بعد ازاں اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اسپیکر کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت آپ خود الیکشن کمیشن گئے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن انتخابات سے متعلق فورم ہے قومی اسمبلی نہیں۔
اسپیکر کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ایاز صادق جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عامر ڈوگر تھے، اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے سے ہوا۔
اسپیکر کے انتخاب کے بعد قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے چناؤ کے لیے ووٹنگ ہو گی، ڈپٹی اسپیکر کے لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام مصطفیٰ شاہ ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے جنید اکبر امیدوار ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز 19 ویں قومی اسمبلی کے پہلے سیشن میں 336 رکنی ایوان کے 302 ارکان نے حلف اٹھایا تھا۔