یوٹیلیٹی سٹورز کے متاثرہ ملازمین کیلئے پیکیج کی مجموعی مالیت 25.255 ارب روپے ہے، متاثرہ ملازمین کو 15 جون 2026 تک تین مراحل میں پیکج کے تحت معاونت فراہم کی جائیگی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوارکوبریفنگ

یوٹیلیٹی سٹورز کے متاثرہ ملازمین کیلئے پیکیج کی مجموعی مالیت 25.255 ارب روپے ہے، متاثرہ ملازمین کو 15 جون 2026 تک تین مراحل میں پیکج کے تحت معاونت فراہم کی جائیگی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوارکوبریفنگ

– Advertisement –

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوارکوبتایاگیاہے کہ یوٹیلیٹی سٹورز کے متاثرہ ملازمین کیلئے پیکیج کی مجموعی مالیت 25.255 ارب روپے ہے، جو ملازمین کی ملازمت کے عرصے اور حیثیت کے مطابق مختلف زمروں پر مشتمل ہے،اس رقم میں سے 15 ارب روپے کی دوبارہ تخصیص ہوگی اور جون 2026 تک تین مراحل میں تقسیم کیے جائیں گے جبکہ باقی رقم ملک بھر میں یو ایس سی کی جائیدادوں کی فروخت سے حاصل کی جائے گی۔ قائمہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں چیئرمین سینیٹرعون عباس کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں رائٹ سائزنگ کے بعد یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان (یو ایس سی) کے ملازمین کو ادائیگیوں کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹرز سید مسرور احسن، مرزا محمد آفریدی، محسن عزیز (بل کے محرک)، سیف اللہ سرور خان نیازی، دانش کمار، دلاور خان، خالدہ عتیب اور حسنیٰ بانو نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینیٹ ہاؤس کی جانب سے بھیجے گئے عوامی اہمیت کے معاملے پر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے مالی اور انتظامی امور پر غور کیا۔سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یوٹیلیٹی سٹورکارپوریشن 1971 میں قائم کی گئی تھی اور گزشتہ برسوں میں بھاری نقصان اٹھا رہی ہے، کارپوریشن ملازمین کو وقت پر تنخواہیں دینے کے قابل نہیں رہی۔

انہوں نے کہاکہ آپریشنز بند ہونے کے باوجود کارپوریشن کو اب بھی 57 ارب روپے سے زائد کے واجبات کا سامنا ہے، جن میں سے 30.8 ارب روپے صرف وینڈرز کو ادائیگیوں سے متعلق ہیں۔اجلاس کوبتایاگیا کہ 2021 سے 2023 کے دوران یو ایس سی نے نمایاں منافع کمایا، جس کی بڑی وجہ اُس وقت کی حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اشیائے ضروریہ پر دی گئی سبسڈی تھی۔ اس بہتر کارکردگی کی وضاحت کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹر اعوان عباس نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ احساس راشن پروگرام کے تحت پاکستان بھر میں دس لاکھ مستحق خواتین کو سہولت فراہم کی گئی۔سیکرٹری نے کمیٹی کومتاثرہ ملازمین کیلئے مجوزہ پیکیج کے بارے میں بھی بتایا، اس پیکیج کی مجموعی مالیت 25.255 ارب روپے ہے، جو ملازمین کی ملازمت کے عرصے اور حیثیت کے مطابق مختلف زمروں پر مشتمل ہے۔ اس رقم میں سے 15 ارب روپے کی دوبارہ تخصیص ہوگی اور جون 2026 تک تین مراحل میں تقسیم کیے جائیں گے جبکہ باقی رقم ملک بھر میں یو ایس سی کی جائیدادوں کی فروخت سے حاصل کی جائے گی۔ چیئرمین کی سفارش پر حکام نے کمیٹی کو متاثرہ ملازمین کو بروقت ادائیگیوں کی یقین دہانی کرائی۔کمیٹی کو سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی کارگردگی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ ارکان نے چار بورڈ ممبران کی اچانک ڈی نوٹیفکیشن پر تشویش کا اظہار کیا، جو مبینہ طور پر ناقص کارکردگی کے باعث کابینہ کے فیصلے کے تحت کیا گیا۔ چیئرمین نے سمیڈا کو ہدایت دی کہ آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تمام ریکارڈ، بشمول نوٹیفکیشن، ڈی نوٹیفکیشن اور کابینہ کی کارروائی کمیٹی کو پیش کیا جائے۔سمیڈا کو اپنی آڈٹ رپورٹ بھی کمیٹی کو جائزے کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

– Advertisement –

 

– Advertisement –