– Advertisement –
اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزارت قانون و انصاف اور ایف پی سی سی آئی میں انٹرنیشنل ثالثی اور مصالحتی کونسل میں تعاون کے فروغ کے ایم او یو پر دستخط کر دیئے گئے۔وزارت قانون وانصاف کے ترجمان کے مطابق تقریب میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ و دیگر نے شرکت کی ۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم اے سی عائشہ رسول نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ایم او یو کے تحت وزارت قانون اور ایف پی سی سی آئی ثالثی اور مصالحتی کونسل کے نظام کو مضبوط بنانے میں تعاون کرینگے۔
معاہدے کے تحت بزنس کمیونٹی کے باہمی تنازعات کے حل کیلئے مصالحتی اور ثالثی کونسل کا نظام متعارف کروایا جائے گا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت اور تجارت ملکوں کی ترقی کے ساتھ جڑی ہوتی ہے، مضبوط اکانومی ملکی معاشی اور دفاعی استحکام کی ضامن ہوتی ہے، ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں ہر معاملے کو عدالت میں لے جانا ضروری سمجھا جاتا ہے،
– Advertisement –
کاروباری افراد سارا وقت کورٹ کچہری میں کاٹیں گے تو ملک کیلئے زرمبادلہ کیسے کمائیں گے، گزشتہ سال انٹرنیشنل میڈیشن اینڈ آربیٹیشن کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا، ڈومیسٹکلی 600 ثالثی اور مصالحتی کونسلز کو سرٹیفائی کر چکے ہیں،معاشی خود مختاری کے حصول میں بزنس کمیونٹی کا کلیدی کردار ہے،24 لاکھ کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں،دنیا بھر میں تنازعات کے حل کے متبادل نظام کو ترجیح دی جاتی ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ایم او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور وزارت قانون میں ایم او مصالحتی اور ثالثی نظام کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، معاہدے کے تحت ہم کاروباری شعبے میں تنازعات کے حل کے متبادل نظام کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرینگے،یہ ایم او یو معاشی ترقی کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔
– Advertisement –