امریکہ: کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا جدید نظام تیار کیا ہے جو وائی فائی سگنلز کو استعمال کرتے ہوئے دل کی دھڑکن کو بغیر کسی پہننے والی ڈیوائس (وئیر ایبل) کے مانیٹر کر سکتا ہے۔ اس نظام کو ‘پلس فائی’ کا نام دیا گیا ہے۔
اس تحقیق کے ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ عام وائرلیس ڈیوائسز کو بھی مستند ہیلتھ سنسرز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پلس فائی نظام دل کی دھڑکن سے پیدا ہونے والی ننھی لہروں کو وائی فائی سگنلز کے ذریعے پکڑتا ہے، اور مشین لرننگ کے ذریعے ان کا تجزیہ کرتا ہے۔
یہ نظام پانچ سیکنڈز میں دل کی دھڑکن کو پڑھ سکتا ہے اور تین میٹر کی دوری سے بھی مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس قسم کی وائرلیس مانیٹرنگ معمر افراد کی نگہداشت اور فوری طبی امداد کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ وائی فائی سگنلز ہر جگہ دستیاب ہوتے ہیں اور دیواروں کے پار بھی جا سکتے ہیں، اس لیے کیمرہ بیسڈ مانیٹرنگ کے پرائیویسی خدشات بھی ختم ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ، یہ نظام سستے ہارڈ ویئر پر بھی آسانی سے چلایا جا سکتا ہے، جیسے کہ پانچ ڈالر کا وائی فائی ماڈیول۔
تحقیق کے نتائج ایک حالیہ کانفرنس میں پیش کیے گئے، جہاں سائنسدانوں نے مزید کام کرنے کا عندیہ دیا تاکہ سانس اور نیند کی مانیٹرنگ کے لیے بھی ایسے سسٹمز تیار کیے جا سکیں۔