ڈیموکریٹک رپبلک کانگو میں کشتیوں کے ڈوبنے سے 193 افراد ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کشتی ڈوبنے کا افسوسناک واقعہ صوبے ایکویٹیئر کے علاقے میں پیش آیا، کہا جارہا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تعداد طلبا و طالبات کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حادثہ موٹر سے چلنے والی ایک کشتی کے ندی میں اُلٹ جانے کے سبب ہوا۔
بتایا جاتا ہے کہ کشتی میں ضرورت سے زیادہ مسافر اور سامان موجود تھا، ایک افسر کا کہنا ہے کہ اچانک کشتی کا توازن بگڑ گیا اور کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔
رپورٹس کے مطابق اب تک 100 سے زائد لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ بعض افراد اب بھی لاپتا ہیں، ان کی تلاش کا عمل جاری ہے، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق لاپتا لوگوں کے بچنے کا امکان کم ہے۔ مگر اس کے باوجود آپریشن جاری ہے، ندی کنارے بسے گاؤں کے لوگ بھی اس تلاشی مہم میں مدد کر رہے ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والوں میں زیادہ تعداد طلبا و طالبات کی ہے، طلبا اپنے گھروں سے پڑھائی کے لیے دوسرے قصبوں کی طرف جا رہے تھے۔
مقامی میڈیا نے اس حادثہ کے لیے کشتی میں نامناسب طریقے سے سامان کی لوڈنگ اور بوقت شب غلط نیویگیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔