– Advertisement –
لاہور۔13ستمبر (اے پی پی):چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ ’’ڈیجیٹل یوتھ ہب‘‘ کا پلیٹ فارم نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی جانب اہم قدم ہے،نوجوانوں کو کاروبار کیلئے200 بلین روپے کے بلاسود قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں،اعلی تعلیم کے خواہشمند طلبہ کوسکالرشپس اور نوجوانوں کو سٹارٹ اپس کی رہنمائی وسرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو چلڈرن ہسپتال لاہور میں ڈیجیٹل یوتھ ہب سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ ہمارے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں،اگر انہیں سہولیات اور رہنمائی فراہم کی جائے تو وہ دنیا کو فتح کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، طالبات پورٹل پر رجسٹریشن کرائیں اور حکومتی سہولیات سےفائدہ اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب سے نہ صرف انفرادی ترقی ممکن ہوگی بلکہ ملکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔رانا مشہود نے کہا کہ یہ اقدام وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ویژن کا حصہ ہے جس کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو قومی ترقی کے عمل میں فعال شراکت دار اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرتے ہوئے عالمی مارکیٹ میں مقابلے کے قابل بنانا ہے۔
– Advertisement –
انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب پر ملک بھر کے طلبہ اور نوجوانوں کیلئے جو سہولیات فراہم کی گئی ہیں ان کے مطابق اعلی تعلیم کے خواہشمند طلبہ کیلئے مقامی اور بین الاقوامی سکالرشپس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاکہ کوئی بھی نوجوان وسائل کی کمی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے،اس کے علاوہ نوجوانوں کی پیشہ ورانہ رہنمائی کیلئے ایک مربوط نظام جس کے ذریعے انہیں ملکی و غیر ملکی روزگار اور انٹرن شپس تک آسان رسائی حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو عالمی معیار کی مہارتوں سے آراستہ کرنے کیلئے آن لائن کورسز اور سرٹیفیکیشن پروگرامز کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ فری لانسنگ و دیگر ڈیجیٹل معیشت کے شعبوں میں اپنا مقام بنا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپس کے علاوہ کاروباری ذہن رکھنے والے نوجوانوں کے لیے سٹارٹ اپس کی رہنمائی، مالی معاونت اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ خود مختار معاشی اکائیوں کے طور پر ابھریں اور روزگار کے مواقع پیدا کریں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا ویژن ہے کہ پاکستان کا نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائے جس کے لئے ڈیجیٹل یوتھ ہب اسی خواب کی تعبیر کی جانب پہلا قدم ہے۔تقریب کے اختتام پر معزز مہمانوں کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔
– Advertisement –