لاہور : لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس جسٹس عالیہ نیلم نے عدالتی نظام میں تیزی لانے اور بروقت انصاف کے لیے مختلف نوعیت کے مقدمات کی نمٹانے کی ٹائم لائنز مقرر کر دی ہیں۔
ان کے احکامات کے مطابق قتل اور زمین کے اعلانیہ مقدمات 24 ماہ، زمین کے حکم امتناعی کیسز 6 ماہ، فیملی، لیبر اور کرائے کے مقدمات بھی 6 ماہ میں نمٹائے جائیں گے۔ سول اور بینکنگ کورٹ کی ڈگری پر اجرا کی درخواستیں 12 ماہ میں مکمل کی جائیں گی۔
نوعمر مجرموں کے ٹرائل 6 ماہ اور سات سال تک سزا کے مقدمات 12 ماہ میں نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جانشینی کے بلا مقابلہ مقدمات صرف 2 ماہ میں نمٹائے جائیں گے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اس اقدام کو عدالتی نظام میں شفافیت اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔