چیئرمین سینیٹ سے آسیان انٹرپارلیمانی اسمبلی کی سیکرٹری جنرل کی ملاقات، خطے میں امن، ترقی اور پارلیمانی تعاون کے فروغ پر اتفاق

چیئرمین سینیٹ سے آسیان انٹرپارلیمانی اسمبلی کی سیکرٹری جنرل کی ملاقات، خطے میں امن، ترقی اور پارلیمانی تعاون کے فروغ پر اتفاق

– Advertisement –

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے آسیان انٹرپارلیمانی اسمبلی (اے آئی پی اے) کی سیکرٹری جنرل کی ملاقات میں خطے میں امن، ترقی اور پارلیمانی تعاون کے فروغ پر اتفاق اورڈیجیٹل اکانومی، قابلِ تجدید توانائی، موسمیاتی تغیر کے اثرات، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔بدھ کو سینٹ سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ان کی رہائش پر آسیان انٹرپارلیمانی اسمبلی (اے آئی پی اے) کی سیکرٹری جنرل آرستی روزائمیریانتی داتو حاجی عبد الرحمن نے ملاقات کی۔

سید یوسف رضا گیلانی نے سیکرٹری جنرل کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستانی عوام اور سینیٹ کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے معزز مہمان کو اے آئی پی اےکی پہلی خاتون سیکرٹری جنرل منتخب ہونے اور انجینئرنگ و ترقی کے شعبے میں نمایاں خدمات پر آسیان فیڈریشن آف انجینئرنگ آرگنائزیشنز کی جانب سے “آنریری فیلو ایوارڈ” حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور آسیان کے دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان 1993ء میں آسیان کا “سیکٹورل ڈائیلاگ پارٹنر” بنا تھا اور اس کے بعد مشترکہ تعاون کا دائرہ “آسیان ۔پاکستان جوائنٹ سیکٹورل کوآپریشن کمیٹی ( (AP-JSCC کے تحت مزید وسیع ہوا۔

– Advertisement –

انہوں نے بتایا کہ پاکستان 2022ء میں اے آئی پی اے کا “آبزرور” بنا اور تب سے ہر سال اس کے اجلاسوں اور فورمز میں بھرپور شرکت کر رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے سیکرٹری جنرل کو “انٹرپارلیمنٹری سپیکرز کانفرنس (آئی ایس سی)” کے قیام سے بھی آگاہ کیا، جو رواں برس سیئول میں ان کی قیادت میں عمل میں آئی۔ یہ پلیٹ فارم باہمی انحصار، مشترکہ خوشحالی اور آفاقی اقدار کے اصولوں پر مبنی ہے، جس کا مقصد عالمی پارلیمانی مکالمے اور مشترکہ مسائل کے حل کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نومبر میں اسلام آباد میں آئی ایس سی کا پہلا اجلاس منعقد کرے گا جس کا عنوان “امن، استحکام اور ترقی” ہے۔

اس موقع پر انہوں نے باضابطہ طور پر شرکت کی دعوت بھی دی۔ ملاقات کے دوران آئی ایس سی کی سفیر، مصباح کھر نے بھی کانفرنس کے وژن اور تیاریوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے پاکستان کے وژن کو اجاگر کیا اور کہا کہ آئی ایس سی امن، ہم آہنگی اور مکالمے کا مؤثر پلیٹ فارم ہے۔چیئرمین سینیٹ نے خواتین کو با اختیار بنانے ، مساوات، زندگی کے ہر شعبے میں شمولیتی اور جمہوری طرز حکمرانی کو پاکستان کی ترجیحات قرار دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی سازی اور سفارت کاری میں خواتین کے کردار کو فروغ دینا پاکستان کی ترقیاتی حکمتِ عملی کا بنیادی ستون ہے۔

انہوں نے انسانی حقوق، جمہوری اقدار اور کمزور طبقوں کے تحفظ کے عزم کو بھی دہرایا اور کہا کہ انصاف، شمولیت اور احتساب کے فروغ میں پارلیمان کا کلیدی کردار ہے۔دونوں فریقین نے پارلیمانی سفارت کاری اور باہمی تعاون کے ذریعے مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ڈیجیٹل اکانومی، قابلِ تجدید توانائی، موسمیاتی تغیر کے اثرات، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ نے زور دیا کہ اے آئی پی اے، آئی ایس سی، اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے فورمز کے ذریعے مستقل روابط خطے میں امن، مساوات اور یکجہتی کے فروغ کے لیے ناگزیر ہیں۔سیکرٹری جنرل اے آئی پی اے نے خطے میں پارلیمانی مکالمے اور تعاون کے لیے پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو سراہا اور آئی ایس سی کے قیام کو بروقت اور جامع اقدام قرار دیا۔ انہوں نے اے آئی پی اے کی جانب سے علاقائی تعاون، عوامی روابط اور ایشیا پیسفک خطے میں مشترکہ خوشحالی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ۔ملاقات میں پارلیمانی سفارت کاری کو مزید تقویت اور مشترکہ اقدار کے فروغ پر زور دیا گیا اور خطے کو پرامن، مستحکم اور خوشحال بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ۔

– Advertisement –