پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایت کے بعد پارٹی ارکان کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں سے بھی استعفے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
جمعرات کو تحریک انصاف کی جانب سے مزید استعفے آگئے ہیں۔ پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر، سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر دوست محمد، سینیٹر ذیشان خانزادہ، سینیٹر مرزا محمد آفریدی، سینیٹر محسن عزیز نے اپنی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دیے ہیں جب کہ سینیٹر علی ظفر اطلاعات نشریات کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوئے ہیں۔
سینیٹر اعظم سواتی نے پانچ قائمہ کمیٹیوں کے لیے استعفیٰ پارلیمانی لیڈر علی ظفر کو بھیج دیا جو چیئرمین سینیٹ کو ارسال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی قائد کی ہدایت پر استعفیٰ دیا، موجودہ پارلیمانی نظام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، قانون اور آئین کی حکمرانی کے لیے قائمہ کمیٹیاں بے سود ہو چکی ہیں۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ کی جانب چیئرمین سینیٹ کو ارسال کیے گئے استعفے کے متن کے مطابق احتجاج کے طور پر متعلقہ 5 قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے، یہ استعفیٰ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر دیا۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ نے بطور چیئرمین کمیٹی اوورسیز پاکستانی، ممبر سینیٹ کی خارجہ، فنانس اینڈ ریونیو، کامرس اور نجکاری کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر دوست محمد نے بھی حکومتی یقین دہانیاں، انسانی حقوق، فوڈ سیکیورٹی، غربت مٹاؤ اور ریلوے کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کامرس، صنعت و پیداوار، تعلیم، توانائی اور بین الصوبائی رابطہ کمیٹی سے استعفیٰ دیا۔
سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت سے مستعفی ہورہا ہوں۔ اس سے قبل سینیٹر محسن عزیز نے بھی تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفی دیا تھا۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر سمیت پی ٹی آئی کے 51 اراکینِ قومی اسمبلی پہلے ہی اپنا استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی کو بھجواچکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے تاحال ان استعفوں پر کوئی کارروائی نہیں کی جب کہ حکومت کی جانب سے سپیکر کو سنی اتحاد کونسل کے اراکین کے استعفے منظور نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔