– Advertisement –
اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہاہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن کے تحت پاکستان چھوٹے اوردرمیانے درجہ کے کاروبار(ایس ایم ایز) کو پائیدار ترقی کے انجن اور ایک جامع صنعتی انقلاب کے محرک میں بدلنے کے لئے پرعزم ہے،ترقی پذیر معیشتوں میں ایس ایم ایزمجموعی قومی پیداوار کا تقریباً 40 فیصد حصہ فراہم کررہے ہیں،روزگار کے مواقع پیدا کرنے، جدت لانے اور غربت کم کرنے کے لئے ایس ایم ایز کی مضبوطی ناگزیر ہے۔انہوں نے یہ بات ڈی-8 ایس ایم ای گورنمنٹل باڈیز اجلاس کے پہلے ورچوئل سیشن اور آٹھویں باضابطہ اجلاس میں شرکت کے موقع پرکہی ۔
اجلاس میں سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم اور سی ای او سمیڈا سوقرات امان بھی موجود تھے۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ ایس ایم ایز ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور علاقائی معاشی انضمام کی بنیاد ہیں، پاکستان کے ایس ایم ایز بالخصوص ٹیکسٹائل، سرجیکل، آئی ٹی اور کھیلوں کے شعبوں میں کام کرنے والی ایس ایم ایز عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں اور ہم ان کی مسابقت بڑھانے کے لئے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مالی وسائل کی کمی، ٹیکنالوجی کے خلا ء اور مارکیٹ تک رسائی بڑے چیلنجز ہیں تاہم اجتماعی کوششوں سے ہم ان رکاوٹوں کو مواقع میں بدل سکتے ہیں۔
– Advertisement –
انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی ایس ایم ایز پالیسیوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے، شمولیت کو یقینی بنانے اور تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی-8 تعاون کا فریم ورک رکن ممالک کو عالمی ویلیو چین میں شمولیت کا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جو علاقائی تعاون اور صنعتی ترقی کے نئے راستے کھولے گا۔ آٹھویں اجلاس میں ایس ایم ایز کے کردار کو پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں کلیدی قرار دیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فنانسنگ تک رسائی، ڈیجیٹل تبدیلی، ماحول دوست اقدامات اور نوجوانوں و خواتین کے بااختیار بنانے پر مزید توجہ دی جائے گی۔
تنظیم برائے اقتصادی تعاون 1997 میں قائم ہوئی جس میں بنگلہ دیش، مصر، انڈونیشیا، ایران، ملائیشیا، نائیجیریا، پاکستان اور ترکیہ شامل ہیں۔ یہ تنظیم عالمی معیشت میں رکن ممالک کی پوزیشن مضبوط بنانے، تجارتی مواقع بڑھانے اور معیاری زندگی کو بہتر بنانے کے لئے زراعت، توانائی، صنعت، سیاحت اور ایس ایم ای ترقی جیسے شعبوں میں تعاون کرتی ہے۔2010 میں ڈی-8 ایس ایم ای گورنمنٹل باڈیز کے قیام کے بعد سے اس فورم نے فنانسنگ، ای-کامرس، ٹیکنالوجی ٹرانسفر، انڈسٹریل پارکس اور ایس ایم ای نیٹ ورکنگ جیسے پالیسی اقدامات میں نمایاں پیشرفت کی ہے، حال ہی میں نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں 2025 میں ڈی-8 ایس ایم ای سینٹر کا افتتاح ایک سنگ میل ہے جو جدت، ڈیجیٹل تجارت اور صلاحیت سازی کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
– Advertisement –