پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی خطے میں سلامتی، امن اور مضبوط دفاعی تعاون کے مشترکہ عزم کا عکاس ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی خطے میں سلامتی، امن اور مضبوط دفاعی تعاون کے مشترکہ عزم کا عکاس ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

– Advertisement –

اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک تاریخی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کی خطے میں سلامتی، امن اور مضبوط دفاعی تعاون کے مشترکہ عزم کا عکاس ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ و وزیر اعظم محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے ریاض میں اس تاریخی معاہدے پر دستخط کئے، وزیر اعظم کا یہ دورہ 15 ستمبر کو دوحہ میں منعقدہ ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے پس منظر میں ہوا جو قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد بلایا گیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے اس اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی،

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی اور فلسطینی کاز کے ساتھ پاکستان کے “غیر متزلزل عزم” اور قطر اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا،صدر مملکت آصف علی ذرداری کے جاری دورہ چین کے دوران زراعت ، پیشہ ورانہ تربیت اور ماحولیاتی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ سفیر شفقت علی خان نے جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ یہ معاہدہ 17 ستمبر کو وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان سرکاری گفتگو کے بعد طے پایا۔

– Advertisement –

ترجمان نے کہا کہ “دونوں رہنمائوں نے تقریباً آٹھ عشروں پر محیط تاریخی اور سٹریٹجک شراکت داری کی تصدیق کی جو اسلامی یکجہتی، مشترکہ اقدار اور قریبی دفاعی تعاون پر مبنی ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک میں سے کسی ایک پر بھی کی جانے والی جارحیت کو دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا جس سے باہمی اعتماد اور مشترکہ دفاع کے عزم کی وسعت واضح ہوتی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صحت یابی اور سعودی عرب کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور سعودی عرب کے پرجوش استقبال اور فراخدلی پر بھرپور اظہار تشکر کیا۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ دورہ 15 ستمبر کو دوحہ میں منعقدہ ہنگامی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے پس منظر میں ہوا جو قطر پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد بلایا گیا تھا۔ وزیر اعظم شریف نے اس اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت دیگر سینئر اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔

ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی اور فلسطینی کاز کے ساتھ پاکستان کے “غیر متزلزل عزم” اور قطر اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جنہیں بلاجواز جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسرائیلی کارروائیوں پر فوری بحث کے لیے پاکستان کے مطالبے پر روشنی ڈالی اور “بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت” کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلامی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں اپنائے گئے مشترکہ اعلامیہ نے “بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کے لیے اسے ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے 50 سے زائد عرب اور اسلامی ممالک کے اجتماعی عزم” کا مظاہرہ کیا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر کے امیر، سعودی ولی عہد، اردن کے بادشاہ اور مصر اور ایران کے صدور کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں جس سے پاکستان کی سفارتی رسائی میں مزید اضافہ ہوا۔ ترجمان نے متوازی سفارتی مصروفیات پر بھی بریفنگ دی جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری کا جاری دورہ چین شامل ہے، جہاں زراعت، پیشہ ورانہ تربیت اور ماحولیاتی تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوئے، نیز نائب وزیر اعظم کے مصر، جرمنی اور امریکہ کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ حالیہ ٹیلیفونک رابطوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

ترجمان نے اختتام میں سعودی عرب، چین اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ اپنی تاریخی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کی دوبارہ تصدیق کی جبکہ فلسطین اور کشمیر میں خاص طور پر مظلوم عوام کے لیے امن، خودمختاری اور حقوق کے اصولی حمایت کو برقرار رکھا۔

– Advertisement –