– Advertisement –
اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):پاکستان اور جاپان نے اقتصادی پالیسی ڈائیلاگ کے نویں اجلاس میں تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے اور ہنر مند افرادی قوت کے فروغ سمیت کئی اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے نئے اقدامات تجویز کیےجن سے دوطرفہ شراکت داری ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ جاپان پاکستان ہائی لیول اکنامک پالیسی ڈائیلاگ کے نویں اجلاس کا انعقاد اسلام آباد میں وزارت اقتصادی امور کی میزبانی میں ہوا۔
یہ اجلاس پاکستان اور جاپان کے درمیان دیرینہ اقتصادی اور سفارتی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کی ایک اہم پیش رفت ثابت ہوا۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے کی جبکہ جاپانی وفد کی سربراہی جاپان کے سینئر ڈپٹی وزیرخارجہ اکاہوری تاکیشی نے کی۔دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور پائیدار ترقی پر تعاون بڑھانے کی تجاویز کا تبادلہ کیاجو خطے میں معاشی خوشحالی اور استحکام کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
– Advertisement –
سیکرٹری اقتصادی امور نے کہا کہ جاپان پاکستان کا ایک کلیدی تجارتی شراکت دار ہے اور مالی سال25-2024ونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت 1.54 ارب ڈالر رہی ہے۔ پاکستان جاپانی تجارتی نمائشوں میں اپنی مصنوعات کے فروغ اور فوڈ ایگ اور ٹیکسپو جیسے ایونٹس میں جاپانی کاروباری وفود کو سہولت فراہم کر رہا ہے۔
اہم تجاویز میں سینیٹری اور فائٹو سینیٹری معیارات پر باہمی تسلیم شدہ معاہدے پر دستخط، پاکستان میں جاپانی سورسنگ آفسز کا قیام، جائیکا کے تعاون سے کمپلائنس آگاہی پروگرام شروع کرنا، اور جاپانی تجارتی نمائشوں میں پاکستانی ایس ایم ایز کی شمولیت کو بڑھانا شامل تھے۔پاکستانی وفد نے ہنر مند افرادی قوت کی ترقی اور لیبر موبلٹی پر زور دیا۔ جاپان کی ایس ایس ڈبلیو اور ٹیکنیکل انٹرن ٹریننگ پروگرام کے تحت، پاکستان نے جائیکا کے تکنیکی تعاون سے جاپانی زبان کی تربیت کے لیے ’’سینٹر آف ایکسیلنس‘‘قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ سیکرٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے جاپان کی مسلسل ترقیاتی معاونت پر تشکرکااظہار کیا جو 1954 سے اب تک جائیکا کے ذریعے 11.38 ارب ڈالر سے زائد کے سرکاری ترقیاتی امداد پر مشتمل ہے۔
انہوں نے جاپان کی گرانٹ ان ایڈ سپورٹ میں توسیع کی ضرورت پر زور دیابالخصوص عوامی سطح پر انسانی سلامتی کے منصوبوں کے لیے اور قابلِ تجدید توانائی، ماحولیاتی تحفظ، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، چِپ مینوفیکچرنگ، مائننگ اور ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی میں تعاون کی گنجائش کو اجاگر کیا۔جاپان کے سینئر ڈپٹی وزیرخارجہ اکاہوری تاکیشی نے پاکستان کے ساتھ جاپان کی مضبوط اور دیرپا شراکت داری کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی وزارتوں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کا خیرمقدم کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں جاپان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
انہوں نے او ڈی اے کے تحت جاری معاونت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ باہمی خوشحالی اور علاقائی استحکام کے فروغ کے لیے تعاون جاری رکھا جائے گا۔دونوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اقتصادی تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے مسلسل ڈائیلاگ، باہمی احترام اور مشترکہ ترقیاتی اہداف کو اپنایا جائے گا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اجلاس میں زیرِ غور تجاویز پر باقاعدہ فالو اپ کیا جائے گا اور متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے مابین ادارہ جاتی ہم آہنگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ دونوں وفود نے یقین ظاہر کیا کہ جاپان۔پاکستان ہائی لیول اکنامک پالیسی ڈائیلاگ کے نویں اجلاس کے نتائج زیادہ مضبوط تجارتی، سرمایہ کاری اور ترقیاتی تعاون کی راہ ہموار کریں گےجو دونوں ممالک کے لیے طویل مدتی معاشی استحکام اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔
– Advertisement –