پانڈا بانڈز کے اجرا کیلیے اے ڈی بی اور اے آئی آئی بی کی ضمانتوں پر انحصار

پانڈا بانڈز کے اجرا کیلیے اے ڈی بی اور اے آئی آئی بی کی ضمانتوں پر انحصار


اسلام آباد:

پاکستان نے چین کی بانڈ مارکیٹ میں پانڈا بانڈزکے اجراکیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور ایشیائی انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) سے 285 ملین ڈالرکی ضمانتیں حاصل کرنے کی تیاری کر لی ، تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی کمزور کریڈٹ ریٹنگ کی رکاوٹ کو عبورکیاجا سکے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت 250 ملین ڈالر کے مساوی چینی کرنسی (RMB) میں پانڈا بانڈز جاری کرے گی جس کیلیے اے ڈی بی 160 ملین ڈالر جبکہ اے آئی آئی بی 125 ملین ڈالر تک ضمانت دے گا۔

ان بانڈز کی مدت تین سال ہو گی اور انہیں پرائیویٹ پلیسمنٹ کے ذریعے چینی انٹر بینک مارکیٹ میں جاری کیا جائیگا۔ یہ ضمانتیں براہِ راست نجی چینی سرمایہ کاروں کوفراہم کی جائیں گی،جن کی شرط ہے کہ سرمایہ صرف ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار منصوبوں پر خرچ کیاجائے۔

ان منصوبوں میں انڈس بیسن کے 27 مقامات پر ٹیلی میٹری سسٹم کی تنصیب، بجلی کی تقسیم کا نظام مضبوط بنانا، اسلام آباد میں کینسر اسپتال کیلیے سازوسامان کی خریداری اور جناح میڈیکل کمپلیکس کی تعمیر شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اے ڈی بی 0.5 فیصد سالانہ گارنٹی فیس، 0.15 فیصدکمٹمنٹ فیس اور 0.25 فیصد اپ فرنٹ فیس وصول کرے گا،جبکہ اے آئی آئی بی بھی اسی طرز پر فیسیں وصول کرے گا،جن میں پروسیسنگ فیس بھی شامل ہے۔

وزارت خزانہ نے اس اقدام کو موجودہ مہنگے قرضوں کے بوجھ میں کمی اور سستے ذرائع سے فنانسنگ حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ پانڈا بانڈزکی متوقع شرح منافع (کپون ریٹ) 3 سے 4 فیصدکے درمیان ہو سکتی ہے جو کہ موجودہ عالمی شرح سودکے مقابلے میں نسبتاً کم ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی موجودہ کریڈٹ ریٹنگ سب انویسٹمنٹ گریڈ پر ہے اور آئی ایم ایف کے سات ارب ڈالرکے موجودہ پروگرام کے باوجود حکومت کو بیرونی مالیاتی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اسٹیٹ بینک کو مقامی مارکیٹ سے 8 ارب ڈالر خریدنے پڑے۔

حکام کے مطابق اس پروگرام کی ابتدائی منظوری کے بعد دسمبر 2025 سے قبل بانڈزکے اجراکی تکمیل متوقع ہے، اقدام حکومت کے پائیدار قرضے حاصل کرنے کے ہدف کی جانب اہم قدم قرار دیاجا رہا ہے۔