امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ چارلی کرک کے مبینہ قاتل کو پکڑ لیا گیا۔ کہا، پولیس کی حراست میں ہے، تفصیلات جلد پریس بریفنگ میں بتائی جائیں گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہ قدامت پسند کارکن چارلی کرک کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مشتبہ شخص کی شناخت ٹائلر رابنسن کے نام سے کی گئی ہے، جو بدھ کے روز یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ہونے والے ایک پروگرام کے دوران اسنائپر حملے میں ملوث تھا۔
صدر ٹرمپ نے ”فاکس اینڈ فرینڈز“ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ”مجھے لگتا ہے ہمارے پاس وہ ہے۔“
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ٹائلر رابنسن کو اُس کے ایک قریبی عزیز نے پہچانا، جب اُس نے پولیس کی جانب سے جاری کردہ سیکیورٹی فوٹیج دیکھی۔ اس عزیز نے مشتبہ شخص کو خود پولیس کے حوالے کر دیا۔
چارلی کرک کے قتل کے کیس میں ایف بی آئی نے بھی ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔
حکام کے مطابق، ملزم کے ایک رشتہ دار نے واشنگٹن کاؤنٹی پولیس کو اطلاع دی اوربتایا کہ ملزم نے فائرنگ کا اعتراف کیا ہے۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ٹائلر رابنسن پچھلے چند سالوں میں سیاست میں دلچسپی لے رہا تھا۔
واقعہ بدھ کو اس وقت پیش آیا جب چارلی کرک، جو ایک معروف پوڈکاسٹ میزبان، مصنف اور صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی تھے، یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ”Prove Me Wrong“ کے عنوان سے ایک مباحثے میں شریک تھے۔
تقریب کے دوران چھت سے چلائی گئی ایک اسنائپر گولی ان کی گردن پر لگی، جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ واقعے کے وقت تقریب میں تقریباً 3,000 افراد موجود تھے، جو گولی چلنے کے بعد خوفزدہ ہو کر منتشر ہو گئے۔
ایف بی آئی اور ریاستی حکام نے بتایا کہ قاتل نے تقریب سے چند منٹ قبل یونیورسٹی کی عمارت کی چھت تک رسائی حاصل کی اور وہاں سے فائرنگ کی۔ جائے وقوعہ سے ایک بولٹ ایکشن رائفل برآمد کی گئی ہے جو قتل میں استعمال ہوئی۔
سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں مشتبہ شخص کو ایک کالی شرٹ، سیاہ چشمے، اور بیس بال کیپ پہنے ہوئے دیکھا گیا، جس پر امریکی جھنڈے پر اُڑتے ہوئے عقاب کی تصویر نمایاں تھی۔
صدر ٹرمپ کے مطابق، قاتل کی حرکات و سکنات اتنی مخصوص تھیں کہ اسے صرف کوئی قریبی ہی پہچان سکتا تھا۔
”کوئی شخص صرف سر کے ہلکے سے جھکاؤ سے پہچانا جا سکتا ہے، جو کوئی عام آدمی نہیں پہچان سکتا۔“
ٹائلر رابنسن اس وقت یوٹاہ ریاستی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے، جب کہ مزید معلومات کے لیے حکام کی جانب سے پریس بریفنگ متوقع ہے۔