امریکی یونیورسٹی میں صدر ٹرمپ کے قریبی دوست، اسرائیل نواز اور قدامت پسند چارلی کرک کو قتل کردیا گیا تھا جس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تحقیقاتی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک مشتبہ شخص کی تصویر جاری کی ہے۔
اگرچہ ایف بی آئی آر نے تصویر میں موجود شخص کو چارلی کرک کا مشتبہ قاتل قرار نہیں دیا ہے تاہم عوام سے اس کی شناخت سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ چارلیہ کرک پر یونی ورسٹی میں اس وقت فائرنگ کی گئی تھی جب وہ ٹرانس جینڈر سے متعلق ایک سیمینار میں لیکچر دے رہے تھے۔
https://x.com/FBISaltLakeCity/status/1966169520403525760
جس پر پولیس نے مجمع سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا تھا تاہم بعد میں اس کا حملے سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ چارلی کرک امریکی قدامت پسند تحریک کی نمایاں آواز اور نوجوانوں میں مقبول ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔
ان کی قائم کردہ تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے ملک بھر کے 3,500 سے زائد کالج کیمپسز میں سرگرم ہے اور تعلیمی اداروں میں دائیں بازو کے خیالات کو فروغ دیتی ہے۔