امریکا میں قدامت پسند رہنما اور صدر ٹرمپ کے نہایت قریبی دوست چارلی کرک کو قتل کرنے والے نوجوان سے متعلق حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ریاست یوٹا کے گورنر اسپینسر کوکس نے سی این این سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ ملزم کے ایک ٹرانس جینڈر کے ساتھ رومانوی تعلقات تھے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ملزم ٹائلر رابنسن اپنے ٹرانس جینڈر محبوب کا روم میٹ بھی رہا تھا۔ یہ ٹرانس جینڈر اب پولیس کی تحویل میں ہے اور غیر معمولی حد تک تفتیش میں تعاون کر رہی ہے۔
گورنر کے بقول ٹرانس جینڈر نے تفتیش میں بتایا کہ اس نے تبدیلی جنس کا آپریشن کروا رکھا ہے اور وہ بائیں بازو کے خیالات رکھتی ہے اور اس کا فروغ چاہتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر اسپینسر نے بتایا کہ ملزم کی ٹرانس جینڈر دوست کو چارلی کرک پر حملے کا پیشگی علم نہیں تھا۔
گورنر اسپینسر کوکس نے توقع ظاہر کی کہ 22 سالہ رابنسن کے خلاف فرد جرم منگل کو عائد کی جائے گی۔
چارلی کرک کے ملزم کے بائیں بازو کی متحرک ٹرانس جینڈر کارکن کے ساتھ تعلقات سامنے آنے کے بعد قتل کے محرکات کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔
جس پر ٹرمپ کی ایک اور قریبی قدامت پسند انفلوئنسر لاورا لومر نے مطالبہ کیا کہ ٹرانسجنیڈر تحریک کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔
اسی طرح ایلون مسک نے بھی لندن میں ایک ریلی سے خطاب میں کہا تھا کہ “بائیں بازو کی یہ جماعتیں قاتل جماعت ہیں۔
اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر انھوں نے جنس کی تبدیلی کے علاج پر پابندی اور بائیں بازو کے نظریات کی مخالفت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل قدامت پسند سیاسی تنظیم ’یو ایس ٹرننگ پوائنٹ‘ کے بانی چارلی کرک کو یونیورسٹی میں ایک سیمینار سے خطاب کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔