وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں ملک بھر میں کلائمٹ اور ایگری کلچر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔
بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں رواں برس مون سون اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر ملک بھر میں کلائمیٹ ایمرجنسی اور زرعی ایمرجنسی کے نفاذ کی اصولی منظوری دی گئی۔
کابینہ کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں، زرعی زمینوں اور فصلوں کے نقصانات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ارکان نے انفراسٹرکچر کی بحالی، کسانوں کی معاونت اور نقصانات کے ازالے سے متعلق تجاویز پیش کیں۔
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ سیلاب نے بڑی تباہی مچائی ہے، ہزاروں ایکڑ زمین زیرآب آچکی ہے جبکہ ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
کابینہ اجلاس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سیلاب اب سندھ میں داخل ہو رہا ہے، زرعی نقصانات کی تفصیلات آئندہ ہفتے پیش کی جائیں گی اور یہ معاملہ کابینہ میں لایا جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان اکیلا موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتا، سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت دی اور اعلان کیا کہ اس سلسلے میں ایپکس لیول اجلاس بلا کر جامع پالیسی مرتب کی جائے گی۔